مشرقِ وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے مابین شدید کشیدگی کے باعث خطے کے فضائی راستے غیر یقینی صورتحال کا شکار ہوچکے ہیں جس سے بھارت کی مشکل میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔اسرائیلی حملے اور اس پر ایرانی جوابی کارروائی کے بعد سے چھ ممالک نے اپنی فضائی حدود بند کر دی ، چھ ممالک کی فضائی حدود بند ہونے کے سب سے زیادہ اثرات بھارت پر پڑے ہیں جو پہلے ہی پاکستان کے ساتھ تناؤ کے بعد فضائی حدود کی پابندیاں بھگت رہا ہے۔خبر ایجنسی کے مطابق ایران اور اسرائیل کشیدگی کے بعد بھارتی ایئرلائنز کو اپنے درجنوں بین الاقوامی اور اندرونِ ملک پروازوں کے رخ موڑنے پڑے، متعدد پروازیں مکمل طور پر منسوخ کردی گئیں۔مزید پڑھیں: اسرائیل کا ایران پر حملہ: اپنی فضائی حدود کو میدان جنگ نہیں بننے دیں گے، اردناسرائیلی حملے کے بعد ایران، عراق، شام اور اردن کی فضائی حدود بندایوی ایشن ذرائع کے مطابق دہلی سے ایران کے راستے جانے والی دو پروازیں ایران میں پھنس گئیں، جنہیں مختصر وقت میں واپس موڑ کر نکالا گیا۔امریکا سے بھارت جانے والی پروازوں نے کینیڈا کے ذریعے روس، منگولیا، چین اور بنگلادیش جیسے طویل راستوں کو اختیار کیا، جس کی وجہ سے پندرہ گھنٹے کی پرواز اب اٹھارہ گھنٹے سے زائد وقت لے رہی ہے۔رپورٹ کے مطابق وینکوور اور شکاگو سے دہلی جانے والی پروازوں کو جدہ موڑ دیا گیا، جب کہ بنگلور سے شارجہ جانے والی پروازوں کو بھی رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا اس کے علاوہ امریکا، برطانیہ، کینیڈا اور مختلف یورپی ممالک سے آنے والی متعدد پروازیں منسوخ کرنا پڑی ہیں۔ایران نے اسرائیل پر جوابی حملہ کردیایاد رہے گزشتہ روز اسرائیل نے ایران پر حملہ کرکے جنگ کا آغاز کرتے ہوئے ایران کی جوہری و فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا، حملے میں ایران کے آرمی چیف جنرل محمد باقری، پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف حسین سلامی شہید ایران کے سابق سربراہ قومی سلامتی علی شمخانی شہید ہوئے۔ایرانی میڈیا کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے تہران میں پاسداران انقلاب کے صدردفتر کو نشانہ بنایا، جس میں جوہری سائنسدان فریدون عباسی اور محمدمہدی بھی شہید ہوگئے۔