’یہ جنگ پاکستان کے خلاف نہیں، ہندوستان بمقابلہ ٹیررستان ہے‘، وزیر خارجہ ایس جئے شنکر کی بیرون ملک وضاحت

Wait 5 sec.

ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جئے شنکر اس وقت یوروپی یونین کے لیڈران سے ملاقات کرنے بروسیلز پہنچے ہوئے ہیں۔ وہ لگاتار بین الاقوامی لیڈران سے مل رہے ہیں اور پاکستان کے ذریعہ دہشت گردی کے نشو و نما پر حقیقت سامنے رکھ رہے ہیں۔ بروسیلز میں بھی انھوں نے مغربی ممالک سے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کی لڑائی کو ہندوستان بمقابلہ پاکستان نہیں، بلکہ ہندوستان بمقابلہ ٹیررستان کہا جانا چاہیے۔ڈاکٹر ایس جئے شنکر نے مغربی ممالک سے کشمیر میں دہشت گردانہ حملہ کے بعد پاکستان کے خلاف نئی دہلی کی کارروائی کو ہندوستان بمقابلہ دہشت گردی کے طور پر دیکھنے کی اپیل کی۔ انھوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ یہ صرف 2 پڑوسی ممالک کے درمیان سرحدی تنازعہ نہیں ہے، بلکہ اس سے زیادہ ہے۔ اس درمیان انھوں نے پہلگام حملہ کے بعد ’آپریشن سندور‘ کے تحت ہندوستانی کارروائی کو 2 نیوکلیائی طاقت والے پڑوسیوں کے درمیان بدلے کی کارروائی ظاہر کرنے والی بین الاقوامی میڈیا کو ہدف تنقید بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں آپ کو یاد دلانا چاہتا ہوں، اسامہ بن لادن نام کا ایک آدمی تھا۔ وہ ویسٹ پوائنٹ کے ٹھیک بغل میں پاکستانی فوجی شہر میں سالوں تک محفوظ کیوں محسوس کر رہا تھا؟ ...میں چاہتا ہوں کہ دنیا سمجھے، یہ صرف ہندوستان-پاکستان کا ایشو نہیں ہے۔ یہ ہندوستان اور ٹیررستان کے درمیان کی لڑائی ہے۔ اور یہی دہشت گردی بالآخر آپ کو بھی پریشان کرے گا۔‘‘یوروپی نیوز ویب سائٹ یوریکٹیو سے بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے یوروپی کی بدلتی جغرافیائی سیاست اور مستقبل میں بہتر یوروپی یونین-ہندوستان روابط کی امیدوں پر بھی رائے ظاہر کی۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان یوروپی یونین کے ساتھ ایک اہم آزادانہ تجارتی معاہدہ پر بات چیت کے نصف راستے میں ہے، کیونکہ وہ روس اور چین کے درمیان بڑھتے رشتوں کے درمیان اپنی شراکت داری میں تنوع لانا چاہتا ہے۔