’اموات کی تعداد چھپانا ہی تو بی جے پی ماڈل ہے‘، کمبھ حادثہ سے متعلق بی بی سی کی رپورٹ پر راہل گاندھی کا رد عمل

Wait 5 sec.

اتر پردیش میں کمبھ میلہ کے دوران ہوئی بھگدڑ میں اموات کو لے کر بی بی سی نے ایک رپورٹ شائع کی ہے، جس نے کانگریس کو ایک بار پھر یوگی حکومت کے ساتھ ساتھ بی جے پی پر حملہ آور ہونے کا موقع فراہم کر دیا ہے۔ اس رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کمبھ میں کم از کم 82 لوگوں کی موت ہوئی، جبکہ حکومت کے ذریعہ دی گئی جانکاری کے مطابق 37 عقیدتمندوں کی موت ہوئی ہے۔وزیر اعظم مودی کے 11 سال ناکامیوں اور عوام مخالف پالیسیوں کی شاندار یادگاریں ہیں: کانگریسبی بی سی کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ جاری کر بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’بی بی سی کی رپورٹ بتاتی ہے کہ کمبھ میلے کی بھگدڑ میں ہوئی اموات کی تعداد چھپائی گئی۔ جیسے کووڈ میں غریبوں کی لاشیں اعداد و شمار سے بٹا دی گئی گئی تھیں۔ جیسے ہر بڑے ریل حادثے کے بعد سچائی دبا دی جاتی ہے۔‘‘ حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے انھوں نے سوشل میڈیا پوسٹ میں یہ بھی لکھا ہے کہ ’’یہی تو بی جے پی ماڈل ہے۔ غریبوں کی گنتی نہیں، تو ذمہ داری بھی نہیں۔‘‘BBC की रिपोर्ट बताती है कि कुंभ मेले की भगदड़ में हुई मौतों के आंकड़े छुपाए गए।जैसे COVID में गरीबों की लाशें आंकड़ों से मिटा दी गई थी। जैसे हर बड़े रेल हादसे के बाद सच्चाई दबा दी जाती है।यही तो BJP मॉडल है - गरीबों की गिनती नहीं, तो ज़िम्मेदारी भी नहीं!— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) June 11, 2025کمبھ میلہ میں اموات سے متعلق بی بی سی کی رپورٹ پر کانگریس نے بھی اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل پر ایک ویڈیو جاری کر بی جے پی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کیا ہے۔ اس ویڈیو میں کہا گیا ہے کہ بے شرمی کے ساتھ بی جے پی نے یہ جھوٹ بولا کہ صرف 37 لوگوں کی موت کمبھ بھگدڑ کے دوران ہوئی۔ لیکن بی بی سی کی تحقیقاتی رپورٹ میں یہ حیرت انگیز انکشاف کیا گیا ہے کہ حقیقت میں 82 جانیں کمبھ میلہ میں تلف ہوئیں۔ کانگریس نے یہ بھی کہا ہے کہ سچائی کو نہ ہی خاموش کیا جا سکتا ہے، اور نہ ہی مٹایا جا سکتا ہے۔BJP's Politics of Death and Deceit pic.twitter.com/fGtiEFpX43— Congress (@INCIndia) June 11, 2025قابل ذکر ہے کہ بی بی سی کی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس نے اپنی تحقیق میں ہزاروں کلومیٹر کا سفر کیا۔ 11 ریاستوں اور 50 سے زائد ضلعوں میں جا کر 100 سے زائد کنبوں سے ملاقات کی۔ اس تحقیقات میں جو سامنے آیا، وہ یہ کہ کمبھ کے دوران مچی بھگدڑ میں جتنے لوگوں کی موت ہوئی، وہ حکوتم کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار سے کہیں زیادہ تھی۔ بی بی سی کی اس رپورٹ میں مرنے والوں کی تعداد 82 بتائی گئی ہے۔