امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا اسرائیل کے دفاع میں اس کی حمایت جاری رکھے گا، ممکن ہے ہم بھی ایران اسرائیل جنگ میں شامل ہوجائیں۔،یہ بات انہوں نے امریکی ٹی وی کی سینیئر صحافی ریچل اسکاٹ سے آف کیمرا گفتگو کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ امید ہے ایران اسرائیل کے درمیان معاہدہ ہوجائے گا یہ دونوں ممالک جنگ بندی کرسکتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اس جنگ بندی کیلئے اگر روسی صدر پیوٹن ثالثی کردار ادا کرنا چایں تو یہ قابل تعریف ہے، ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر بات چیت جاری ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ اس وقت امریکا کسی فوجی کارروائی میں ملوث نہیں ہے لیکن ممکن ہے کہ ہم ایران اور اسرائیل کی اس جنگ میں شامل ہو جائیں، امریکا اسرائیل کی حمایت جاری رکھے گا۔علاوہ ازیں کینیڈا میں جی سیون سمٹ کے لیے روانگی کے وقت صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے اس سوال کا جواب دینے سے گریز کیا کہ آیا انہوں نے اپنے اتحادی اسرائیل کو ایران پر حملے روکنے کا کہا ہے یا نہیں؟۔ان کا کہنا تھا کہ میں امید کرتا ہوں کہ دونوں ممالک کے درمیان ایک معاہدہ ہوگا کیونکہ اب معاہدے کا وقت آگیا ہے اور دیکھتے ہیں کہ آگے کیا ہوتا ہے؟مزید پڑھیں : ایران کے حملوں کو روکنے کیلیے امریکا کُھل کر اسرائیل کی مدد کرنے لگا واضح رہے کہ ایران کی جوابی کارروائی سے اسرائیل کو بچانے کے لیے امریکا کُھل کر مدد کرنے لگا امریکی فضائی دفاعی نظام اور بحری ڈسٹرائر نے اسرائیل پر فائر کیے گئے ایرانی میزائلوں کو مار گرانے میں مدد کی۔اس حوالے سے امریکی حکام نے بتایا کہ امریکی فضائی دفاعی نظام اور بحریہ کے ایک ڈسٹرائر نے جمعہ کو آنے والے بیلسٹک میزائلوں کو مار گرانے میں اسرائیل کی مدد کی جو تہران نے ایران کی جوہری تنصیبات اور اعلیٰ فوجی رہنماؤں پر اسرائیلی حملوں کے جواب میں شروع کیا تھا۔