نئی دہلی: مانسون کی پہلی بارش کے بعد دہلی میں ہوئے آبی جماؤ پر دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے سینئر ترجمان اور آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے رکن ڈاکٹر نریش کمار نے ریاستی حکومت پر جم کر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈبلیو ڈی کے وزیر پرویش ورما کے ذریعہ نالوں کی صفائی کے سلسلے میں کیے گئے دعووں کی قلعی کھل گئی ہے۔ڈاکٹر نریش کمار نے کہا کہ پرویش ورما نے 2 جون کو دعویٰ کیا تھا کہ 35 فیصد نالوں کی صفائی ہو چکی ہے، جبکہ حال ہی میں حکومت نے 90 فیصد صفائی کا دعویٰ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر حقیقت میں اتنی صفائی ہوئی ہوتی تو بارش کی پہلی بوچھار میں ہی راجدھانی کی سڑکیں تالابوں میں تبدیل نہ ہوتیں۔ واضح ہو کہ پرویش ورما کے گاؤں مُنڈکا کی سڑکیں بھی مانسون کی پہلی بارش کے بعد پانی سے لبالب ہیں۔ کانگریس ترجمان نے اس پر کہا کہ ’’جو وزیر اپنے گاؤں کے مسائل حل نہیں کر پا رہا ہے وہ پورے دہلی کے مسائل کو کیسے حل کرے گا؟ یہ قابل غور امر ہے۔‘‘ڈاکٹر نریش کمار نے دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ وہ صرف اور صرف کیمروں کے سامنے دکھاوے کی سیاست کر رہی ہیں۔ جبکہ زمینی حقیقت یہ ہے کہ نالوں کی صفائی کے نام پر کوئی کام نہیں ہوا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی حکومت صرف جھوٹے اعداد و شمار کے سہارے عوام کو گمراہ کر رہی ہے۔ کانگریس لیڈر کے مطابق مانسون کی پہلی بارش کے بعد ہی دہلی کے کئی علاقے پانی میں ڈوب گئے، آمد و رفت میں مشکلات پیش آنے لگیں اور سڑکوں پر گندہ پانی بھی بھر گیا ہے۔ اس کے باوجود حکومت کی جانب سے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا۔ڈاکٹر نریش کمار نے حکومت پر جان بوجھ کر دہلی کو ایک ’بڑے نالے‘ میں تبدیل کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ’’یہ لاپرواہی نہ صرف شرمناک ہے، بلکہ عوام کی صحت اور زندگی کے ساتھ کھلواڑ بھی ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ تمام نالوں کی صفائی جنگی پیمانے پر کیے جائیں اور مانسون سے نمٹنے کے لیے ایک ٹھوس ایکشن پلان تیار کیا جائے۔ ساتھ ہی انتباہ کیا کہ اگر حکومت نے جلد ہی کوئی مؤثر قدم نہیں اٹھایا تو کانگریس سڑکوں پر اتر کر احتجاج کرے گی۔