اسرائیل کا ایران پر حملہ: اپنی فضائی حدود کو میدان جنگ نہیں بننے دیں گے، اردن

Wait 5 sec.

اسرائیل کے ایران پر حملے کے بعد اردن نے واضح کیا ہے کہ وہ اپنی فضائی حدود کو میدان جنگ نہیں بننے دے گا۔قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اردن وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ اردن اپنی فضائی حدود کو میدان جنگ نہیں بننے دے گا، فضائی حدود میں کسی بھی خلاف ورزی کو برداشت نہیں کریں گے۔اسرائیل کے ایران پر حملے کے بعد اردن نے اپنی فضائی حدود کو عارضی طور پر بند کر دیا۔ اس کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے بتایا کہ عارضی طور پر فضائی حدود کو تمام پروازوں کیلیے بند کر رہے ہیں۔سول ایوی ایشن اتھارٹی نے بتایا کہ یہ فیصلہ خطے کی کشیدہ صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے خطرات کے باعث کیا۔واضح رہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز کرتے ہوئے فضائی حملوں میں جوہری تنصیبات اور 6 فوجی ادون کو نشانہ بنایا گیا۔یہ بھی پڑھیں: ہم ایران کے خلاف حملوں میں ملوث نہیں، امریکااسرائیل نے جمعہ کی صبح ایران کے درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے، دارالحکومت تہران کے شمال مشرقی علاقے میں بھی دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی گئیں۔ ایرانی میڈیا نے دارالحکومت تہران کے شمالی، مغربی اور وسطی علاقوں پر حملےکی تصدیق کر دی۔فضائی حملوں میں پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی، جوہری سائنسدان فریدون عباسی اور محمد مہدی، ختم الانبیاء ہیڈ کوارٹر کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد و دیگر شہید ہوگئے۔دوسری جانب اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ تہران کے جوہری تنصیبات اور فوجی اہداف کو نشانہ بنا گیا، ایران سے اب کوئی ایٹمی خطرہ نہیں رہا۔ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ اپنے ایٹمی حقوق سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، یورینیم کی افزودگی کا سلسلہ جاری رہے گا۔