ایران جوہری مذاکرات میں شریک ہوگا یا نہیں؟ اہم بیان سامنے آگیا

Wait 5 sec.

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا ہے کہ امریکا کی اسرائیل کیلئے حمایت نے جوہری مذاکرات کو بے معنی بنا دیا ہے، اتوار کو جوہری مذاکرات میں ایران کی شرکت واضح نہیں۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی کا کہنا ہے کہ اتوارکو جوہری مذاکرات میں ایران کی شرکت واضح نہیں ہے، ایران نے اتوار کو مذاکرات میں شرکت کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ امریکا نے فسطائی حکومت کو ایرانی علاقائی سا لمیت کی خلاف ورزی کی اجازت دی۔امریکا مسئلے کا بات چیت سے حل کیلئے کوششوں کا دعویٰ کرتا ہے۔ دوسری طرف ایرانی خود مختاری کی خلاف ورزی کی اجازت دے دی جاتی ہے، یہ کیسے ممکن ہے؟واضح رہے کہ امریکا ایران جوہری مذاکرات کا چھٹا دور اتوار کو عمانی دارالحکومت مسقط میں شیڈولڈ ہے۔ وائٹ ہاؤس حکام کے مطابق امریکی صدر جوہری مذاکرات بچانے کیلئے پُرعزم ہیں۔سی این این ذرائع کے مطابق امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹ ایرانی حکام سے ملاقات کیلئے تیار ہیں، ملاقات اتوارکو عمان میں ہو یا بعد میں کسی اور جگہ ہو۔دوسری جانب ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ ایران اسرائیل کشیدگی بہت بڑھ چکی ہے، اب وقت آگیا ہے کہ اسے روکا جائے۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایران اسرائیل کشیدگی میں کمی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ امن اور سفارتکاری کا بول بالا ہونا چاہیے۔واضح رہے کہ اسرائیل نے جمعے کی صبح ایران میں درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے جن میں فوجی قیادت کی رہائش گاہوں اور فوجی و جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔تل ابیب میں کن مقامات کو نشانہ بنایا ؟ پاسداران انقلاب کے سربراہ کا اہم بیاناسرائیلی کارروائی کے بعد ایران نے ردعمل دیتے ہوئے اسرائیل پر 150 سے 200 سے بیلسٹک میزائل داغ دیئے۔