اسرائیلی پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا بل مسترد، اپوزیشن کو دھچکا

Wait 5 sec.

تل ابیب: اپوزیشن کی جانب سے پیش کیا گیا پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا بل اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) نے مسترد کر دیا۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آج اسرائیلی پارلیمنٹ تحلیل کرنے سے متعلق اپوزیشن کے بل پر ووٹنگ ہوئی، کنیسٹ کے 120 ارکان میں سے 61 نے بل کے خلاف جبکہ 53 نے اس کے حق میں ووٹ دیا۔رپورٹس کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے اس بل کو اس امید پر پیش کیا گیا تھا کہ اسرائیلی وزیر اعظم کے خلاف یہودیوں کی لازمی فوجی بھرتی کے متنازع معاملے پر ناراض جماعتوں کی مدد سے قبل از وقت انتخابات کروانے میں کامیاب ہو جائے گی۔تاہم اپوزیشن کی یہ کوشش ناکام ہوگئی اور نیتن یاہو کی قیادت میں حکومتی اتحاد نے بل کے خلاف ووٹ دے کر اپوزیشن کی چال کو ناکام بنادیا۔اسرائیلی اخبار کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اب اپوزیشن کو پارلیمنٹ کی تحلیل کا دوسرابل پیش کرنے کیلیے کم ازکم 6 ماہ کا طویل عرصہ درکار ہوگا۔یاد رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی دائیں بازو کی جماعت لیکود پارٹی نے 2022 میں دیگر 6 جماعتوں کے ساتھ مل کر حکومت بنائی تھی۔دوسری جانب یورپی یونین نے اسرائیل سے فلسطینی بینکوں سے رابطہ منقطع کرنے کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کر دیا۔اسرائیلی بینکوں کو فلسطینی بینکوں سے تعاون نہ کرنیکی ہدایت دی گئی ہے جس پر یورپی یونین نے اسرائیلی وزیرخزانہ کے اقدام پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔یورپی یونین نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی اقدام سے فلسطینی اتھارٹی کے خاتمے کا خطرہ ہے اور اسرائیلی فیصلے سے فلسطینی مالیاتی نظام تباہ اور معیشت مزید بدحال ہو سکتی ہے۔ٹرمپ نے ایران سے جنگ کی وارننگ دیدییورپی یونین نے اسرائیل سے فیصلہ واپس لینے اور اشتعال انگیز اقدامات سے گریز کرنے کی اپیل کی ہے۔