انگلینڈ کے خلاف پانچ میچوں پر مشتمل ٹیسٹ سیریز کے لیے بھارتی اسکواڈ میں جگہ نہ پانے والے سر فراز خان نے انٹرا اسکواڈ میچ میں شاندار سنچری جڑ کر سب کو چونکا دیا۔ یہ میچ لندن کے بیکن ہیم گراؤنڈ پر بھارت اور بھارت-اے ٹیموں کے درمیان کھیلا جا رہا ہے، جس میں دوسرے دن (14 جون) سر فراز نے صرف 76 گیندوں پر 101 رنز کی برق رفتار اننگز کھیلی۔ ان کی اننگز میں 15 چوکے اور 2 چھکے شامل تھے، جس کے بعد وہ 'ریٹائرڈ آؤٹ' ہو گئے۔سر فراز کو حالیہ سلیکشن میں نظر انداز کر کے کرون نائر کو شامل کیا گیا، جو آٹھ سال بعد ٹیسٹ ٹیم میں واپس آئے ہیں۔ سر فراز خان اس وقت انگلینڈ میں موجود ہیں اور حال ہی میں انہوں نے انڈیا-اے کی جانب سے انگلینڈ لائنز کے خلاف 92 رنز کی اننگز بھی کھیلی تھی، لیکن اگلے میچ سے انہیں باہر کر دیا گیا تھا۔ ان کی موجودہ فارم ایک بار پھر سلیکٹرز کے فیصلے پر سوال اٹھا رہی ہے۔میچ کے دوران بھارتی چیف سلیکٹر اجیت اگرکر اور این سی اے کے سربراہ وی وی ایس لکشمن بھی گراؤنڈ میں موجود تھے۔ ان کے سامنے سر فراز کی اننگز نے ممکنہ واپسی کی راہ ہموار کر دی ہے۔دوسری طرف ٹیم کے کچھ اہم کھلاڑیوں کی کارکردگی مایوس کن رہی۔ اسٹار تیز گیندباز جسپریت بومرہ کوئی وکٹ حاصل نہ کر سکے، جب کہ محمد سراج نے اگرچہ دو وکٹیں لیں، لیکن ان کا اکانومی ریٹ سات سے زیادہ رہا۔ اوپننگ بلے باز رُتُراج گایکواڑ کھاتہ کھولے بغیر آؤٹ ہو گئے۔ سائی سدرشن نے 38 رنز بنائے۔13 جون کو کھیلے گئے پہلے دن میں کپتان شبھمن گل اور کے ایل راہل نے نصف سنچریاں اسکور کی تھیں، جب کہ شاردُل ٹھاکر نے شاندار گیندبازی کرتے ہوئے کئی وکٹیں حاصل کی تھیں۔یاد رہے کہ سر فراز خان نے فروری 2024 میں انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ ڈیبیو کیا تھا۔ وہ اب تک 6 ٹیسٹ میچ کھیل چکے ہیں، جن میں انہوں نے 37.10 کی اوسط سے 371 رنز بنائے، جن میں ایک سنچری اور تین نصف سنچریاں شامل ہیں۔ ان کا آخری ٹیسٹ میچ نومبر 2024 میں نیوزی لینڈ کے خلاف تھا۔بھارت اور انگلینڈ کے درمیان پہلا ٹیسٹ 20 جون سے لیڈز کے ہیڈنگلے گراؤنڈ پر شروع ہوگا۔ باقی میچز 2 جولائی کو برمنگھم، 10 جولائی کو لارڈز، 23 جولائی کو مانچسٹر اور 31 جولائی کو اوول میں کھیلے جائیں گے۔بھارتی اسکواڈ میں شبھمن گل، کے ایل راہل، رشبھ پنت، جڈیجہ، بومرہ، سراج اور کرون نائر سمیت 18 کھلاڑی شامل ہیں، جبکہ انگلش ٹیم کی قیادت بین اسٹوکس کریں گے۔