نئی دہلی: جمنا پار کے سینئر صحافی اور روزنامہ راشٹریہ سہارا کے نمائندہ محمد یامین کی اہلیہ کا اتوار کے روز انتقال ہو گیا، وہ کینسر کے مرض میں مبتلا تھیں اور ان کی عمر 54 برس تھی۔ مرحومہ کی پسماندگان میں ایک بیٹا اور ایک بیٹی شامل ہیں۔خاندانی ذرائع سے موصولہ اطلاع کے مطابق، محمد یامین کی اہلیہ گزشتہ ایک ماہ سے اپنے شوہر کے آبائی گاؤں بھاگووالا ضلع بجنور واقع سسرال گئی ہوئی تھیں، جہاں وہ ایک شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے بچوں کے ہمراہ گئی تھیں۔ دورانِ قیام طبیعت خراب ہونے پر خون کا معائنہ کرایا گیا جس میں ٹائی فائڈ (معیادی بخار) کی تصدیق ہوئی۔ مقامی سطح پر علاج کیا گیا لیکن اسی دوران ان کے پیٹ میں سوجن آنے لگی۔عید الاضحی کے اگلے دن محمد یامین نے اپنی اہلیہ کو بجنور کے مقامی اسپتال میں داخل کرایا۔ وہاں ڈاکٹروں نے لیور میں گانٹھ محسوس کرتے ہوئے کینسر کا خدشہ ظاہر کیا اور مریضہ کو دہلی کے کسی بڑے اسپتال میں لے جانے کا مشورہ دیا۔ اس کے بعد انہیں دہلی کے جی ٹی بی اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں داخل کرایا گیا، جہاں ابتدائی معائنہ کے بعد انہیں کینسر انسٹی ٹیوٹ ریفر کر دیا گیا۔کینسر انسٹی ٹیوٹ میں پانچ روز تک علاج جاری رہا لیکن ڈاکٹروں نے باہمی مشورے کے بعد مریضہ کے شوہر کو یہ مشورہ دیا کہ اب علاج کے امکانات محدود ہیں، لہٰذا مریضہ کو گھر لے جا کر ان کی خدمت کی جائے۔ اس کے بعد انہیں آکسیجن سپورٹ کے ساتھ ایمبولینس کے ذریعے واپس نجیب آباد کے گاؤں بھاگووالا لے جایا گیا۔افسوسناک طور پر مریضہ کا انتقال گزشتہ شب وہیں ہوا۔ ان کی تدفین مجاہدہ پٹی، بھاگووالا میں عمل میں آئی، جہاں عزیز و اقارب اور اہل علاقہ نے ان کے آخری دیدار اور نماز جنازہ میں شرکت کی۔ محمد یامین کی اہلیہ کے انتقال پر صحافی برادری اور قریبی حلقوں نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔