بہار: عصمت دری متاثرہ کی ماں کا علاج کرنے گئے ڈاکٹر کی بے رحمی سے پٹائی، تیجسوی یادو نے ریاستی حکومت کو بنایا ہدف تنقید

Wait 5 sec.

بہار کے گیاجی میں ایک دیہاتی ڈاکٹر کو درخت سے باندھ کر اس قدر بے رحمی سے زد و کوب کیا گیا ہے کہ وہ اب زندگی و موت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ واقعہ کے بعد پورے علاقہ میں سنسنی پھیل گئی ہے۔ یہ دردناک واقعہ گیاجی ضلع کے گرپا تھانہ کا ہے۔ دراصل 3 جون کو متاثرہ کی ماں کا علاج کرنے کے لیے ایک دیہاتی ڈاکٹر ان کے گھر گئے تھے۔ اسی دوران تقریبا 10 بدمعاشوں نے ڈاکٹر کو پکڑ کر درخت سے باندھ دیا اور اس کی اس قدر پٹائی کہ وہ لہو لہان ہو گئے۔واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچی پولیس نے فوری طور پر درخت سے بندھے ڈاکٹر کو آزاد کرایا اور کمیونٹی ہیلتھ سنٹر فتح پور میں داخل کرایا۔ ابتدائی طبی امداد کے بعد ڈاکٹروں نے اسے مگدھ میڈیکل کالج اسپتال ریفر کر دیا۔ پولیس نے معاملے کی مختلف زاویے سے تحقیقات شروع کر دی ہے۔ وہیں اس واقعہ پر آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ کر کے ریاستی وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر جم کر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے ایک ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’بہار میں طالبان سے بھی بدتر صورتحال ہے۔ گیا ضلع میں عصمت دری متاثرہ کی ماں کا علاج کرنے گئے ڈاکٹر کو ملزمان نے درخت سے باندھ کر بے رحمی سے پٹائی کر لہو لہان کر دیا۔‘‘تیجسوی یادو نے مزید لکھا کہ ’’20 سالوں کی بدعنوان این ڈی اے حکومت میں پولیس اور انتظامیہ جرائم کو روکنے، مجرموں کو پکڑنے، سزا اور انصاف دلانے میں پوری طرح ناکام ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ قانون اپنے ہاتھوں میں لے رہے ہیں۔ بہار میں افراتفری کی صورتحال ہے، وزیر اعلیٰ بے ہوش ہیں، حکومت نشے میں ہے۔ افسران اور وزراء خزانہ لوٹنے میں مصروف ہیں اور انتظامیہ بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔‘‘बिहार में तालिबान से भी बदतर स्थिति है। गया जिला में बलात्कार पीड़िता की मां का इलाज करने गए डॉक्टर को आरोपियों ने पेड़ से बांधकर पीट-पीट कर खून से लथपथ कर दिया।20 वर्षों की भ्रष्ट NDA सरकार में पुलिस और प्रशासन अपराध रोकने, अपराधियों को पकड़ने, सजा एवं न्याय दिलाने में बिल्कुल… pic.twitter.com/5brL4tbn21— Tejashwi Yadav (@yadavtejashwi) June 4, 2025عصمت دری متاثرہ کی ماں نے بتایا کہ 4 سال قبل گاؤں کے 3 لوگوں نے اس کی لڑکی کے ساتھ عصمت دری کی تھی۔ اس معاملے میں ابھی مقدمہ چل رہا ہے، ایک ملزم کی گرفتاری ہو چکی ہے، بقیہ سب فرار ہے۔ متاثرہ کی ماں کے مطابق معاملہ کے بعد سے ہی تمام ملزمان مقدمہ واپس لینے کا دباؤ بھی بنا رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ منگل کو طبیعت خراب ہوئی تو علاج کے لیے گاؤں کے ڈاکٹر جتیندر یادو کو بلایا گیا۔ ڈاکٹر ابھی گھر میں پہنچے ہی تھے کہ ملزموں نے ڈاکٹر کی پٹائی شروع کر دی۔ ساتھ ہی ان لوگوں نے بھی الزام عائد کیا کہ ڈاکٹر بھی اس معاملہ میں مدد کر رہا ہے۔