سمندر نہ ہونے کے باوجود سب سے بڑی بحریہ رکھنے والا ملک

Wait 5 sec.

عالمی فوجی طاقتوں کا ذکر ہو تو ذہن میں امریکہ اور چین جیسے ممالک کا خیال آتا ہے لیکن جب چاروں جانب خشکی سے گھرے ہوئے چھوٹے سے ملک کی سب سے بڑی بحریہ کی بات ہو تو حیران ہوئے بغیر نہیں رہا جاسکتا۔جی ہاں!! دنیا میں ایک ایسا چھوٹا سا ملک بھی موجود ہے جو چاروں طرف خشکی سے گھرا ہوا یے لیکن اس کے پاس سب سے بڑی بحریہ موجود ہے۔ہم عام طور پر سمجھتے ہیں کہ وہ ممالک جن کی سرحدیں سمندر سے ملی ہوئی ہوتی ہیں یا جو سمندر تک رسائی رکھتے ہیں، ان کے پاس بحریہ ہوتی ہے جو اپنے ملک کی سمندری سرحدوں کی حفاظت کرتی ہے۔لیکن آپ کو یہ جان کر حیرانی ہو سکتی ہے کہ دنیا میں ایک ایسا دلچسپ ملک بھی ہے جو ہر طرف سے زمین سے گھرا ہوا ہے، پھر بھی اس کے پاس دنیا کی ‘سب سے بڑی’ بحریہ ہے۔رپورٹ کے مطابق یہاں "سب سے بڑی” سے مراد زمین سے گھرے ہوئے ممالک میں سب سے بڑی بحریہ ہے۔ جی ہاں، یہ ملک پیراگوئے ہے۔ آئیے اس ملک کے بارے میں مزید جانتے ہیں۔یہ ملک جو تقریباً 1,57,000 مربع میل رقبے پر پھیلا ہوا ہے رقبے کے لحاظ سے امریکی ریاست کیلیفورنیا سے بھی چھوٹا ہے اور جنوبی امریکا کے براعظم میں واقع ہے۔اسے ارجنٹائن، برازیل، اور بولیویا نے چاروں طرف سے گھیر رکھا ہے۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب ملک سمندر تک رسائی نہیں رکھتا تو اس کی بحریہ کیسے کام کرتی ہے؟پیراگوئے کی بحریہ ملک کے دریاؤں کے ذریعے چلتی ہے۔ ان میں سب سے اہم دریا پارانا (پارانا ریور )ہے جو نقشے پر دیکھا جا سکتا ہے کہ یہ دریا بیونس آئرس کے قریب سمندر میں جانکلتا ہے۔ پیراگوئے کی بحریہ چھوٹے بحری جہازوں کے ساتھ کام کرتی ہے۔پیراگوئے کو آج دنیا کا سب سے بڑا زمین سے گھرا ہوا ملک مانا جاتا ہے جس کے پاس بحریہ موجود ہے۔ اس کے پاس ریور ڈیفنس کور ، کوسٹ گارڈ اور نیول ایوی ایشن جیسے ادارے ہیں۔ پیراگوئے کی بحریہ ارجنٹائن اور دریاؤں کے ذریعے سمندر سے جُڑی ہوئی ہے۔پیراگوئے کی بحریہ 1881 میں قائم ہوئی تھی اور کہا جاتا ہے کہ اس میں تقریباً 5 ہزار 500 اہلکار خدمات انجام دے رہے ہیں۔حقیقت یہ ہے کہ دنیا میں دیگر بھی کئی ممالک خشکی سے گھرے ہوئے ہیں اور ان کے پاس بحریہ بھی موجود ہے۔ ان میں آذربائیجان، بولیویا، قازقستان، لاؤس اور پیراگوئے شامل ہیں۔یہ بھی کہا جاتا ہے کہ پیراگوئے میں گرمی اتنی شدید پڑتی ہے کہ کچھ گھروں میں دروازے تک نہیں ہوتے۔ اس صورت میں، لوگ دستک دینے کے بجائے تالیاں بجا کر اپنی آمد کا اشارہ دیتے ہیں۔پیراگوئے کو جنوبی امریکہ میں ریل روڈ متعارف کرانے والے پہلے ملک ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ ریلوے کی تعمیر کا آغاز 19ویں صدی کے وسط میں صدر کارلوس انٹونیو لوپیز کی صدارت کے دوران ہوا۔پیراگوئے سویابین کا ایک بڑا عالمی برآمد کنندہ ہے جو اس کی معیشت میں نمایاں اہمیت کا حامل ہے، ملک کا موافق موسم سویابین کی کاشت کیلیے انتہائی موزوں ہے۔اس ملک کے لوگ فٹبال کے دیوانے ہیں، اور یہاں 1ہزار 600 سے زائد فٹبال ٹیمیں موجود ہیں۔