میڈرڈ : اسپین نے اسرائیلی کمپنی کے ساتھ اینٹی ٹینک میزائل سسٹمز کے معاہدے کو منسوخ کردیا ہے، یہ فیصلہ اسرائیلی فوجی ٹیکنالوجی سے دوری اختیار کرنے کی پالیسی کے تحت کیا گیا ہے۔عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق اینٹی ٹینک میزائل سسٹمز کو میڈرڈ میں ایک اسرائیلی کمپنی کے ذیلی ادارے کے ذریعے تیار کیا جانا تھا۔یہ فیصلہ 168 اسپائیک ایل آر ٹو اینٹی ٹینک میزائل سسٹمز کے لائسنس کو متاثر کرے گا، جن کی مالیت تقریباً 285 ملین یورو (325 ملین امریکی ڈالر) بتائی گئی ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ سسٹمز اسپین میں واقع پاپ ٹیکنوز کمپنی کے ذریعے تیار کیے جانے تھے، جو اسرائیل کی رافائل ایڈوانسڈ ڈیفنس سسٹمز کی شاخ ہے۔اس حوالے سے حکومتی ترجمان پیلر الیگریا نے کہا کہ اسرائیلی ٹیکنالوجی سے مکمل علیحدگی اختیار کرنے کا ہمارا مقصد بالکل واضح ہے، انہوں نے مزید کہا کہ حکومت معاہدے کی منسوخی کے اثرات کا جائزہ لے رہی ہے۔میڈرڈ کے مضافات میں واقع پاپ ٹیکنو کمپنی نے اس ڈیل کی منسوخی کی تردید یا تصدیق سے متعلق کوئی تبصرہ نہیں کیا۔واضح رہے اسپین نے ناروے اور آئرلینڈ کے ساتھ مل کر ایک مربوط کوشش میں مئی 2024 میں فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کیا ہے۔ایک ماہ بعد اسپین پہلا یورپی ملک بن گیا جس نے اقوام متحدہ کی اعلیٰ ترین عدالت بین الاقوامی عدالت انصاف سے جنوبی افریقہ کے اس مقدمے میں شامل ہونے کی اجازت طلب کی جس میں اسرائیل پر غزہ میں نسل کشی کا الزام لگایا گیا تھا۔مزید پڑھیں : اسپین نے اسرائیلی کمپنی سے خریداری کا معاہدہ روک دیااسپین نے جنوبی اسرائیل پر حماس کی قیادت میں حملے کے چار دن قبل یعنی 3 اکتوبر 2023 کو اینٹی ٹینک میزائل سسٹم معاہدے کی منظوری دی تھی۔حکام نے اس وقت استدلال کیا کہ ہسپانوی افواج کے زیر استعمال نظام متروک ہو چکے ہیں اور ان کو جدید ترین ورژن کے لیے تبدیل کیا جانا چاہیے جیسا کہ اتحادی فوجیں استعمال کرتی ہیں۔