ایران پر حملہ، ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی قرارداد کا نتیجہ کیا نکلا؟

Wait 5 sec.

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی قرارداد کثرت رائے سے مسترد ہو گئی۔امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کو ڈیموکریٹ رکن کانگریس ایل گرین نے صدر ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی قرارداد ایوان نمائندگان میں پیش کی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ ایران پر حملے سے پہلے کانگریس کو آگاہ نہ کر کے صدر کے اختیارات کا غلط استعمال کیا گیا۔تاہم زیادہ تر ہاؤس ڈیموکریٹس ریپبلکنز کے ساتھ شامل ہو گئے، تاکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران پر حملوں پر ان کے مواخذے کی کوشش کو ناکام بنایا جا سکے۔صدارتی مواخذے کی قرارداد کوصرف 79 ووٹ ملے، جب کہ مخالفت میں 344 ووٹ پڑے، جس میں 128 ڈیموکریٹس نے 216 ریپبلکنز کے ساتھ شامل ہو کر قرارداد کو ناکام بنا دیا۔ایران نے جنگ کے خاتمے کا باقاعدہ اعلان کردیاامریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ قرارداد کے خلاف ووٹ دینے والوں میں وہ ہاؤس ڈیموکریٹک رہنما بھی شامل تھے، جو ٹرمپ کی پہلی مدت کے دوران ان کے خلاف 2 سابقہ ​​مواخذے ناکام ہونے کے بعد اب کسی نئے مواخذے کے حوالے سے محتاط ہو چکے ہیں، تاہم پھر بھی، درجنوں ڈیموکریٹس نے ایل گرین کی قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔خیال رہے کہ ایل گرین کو صدر ٹرمپ کے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں شور مچانے پر ایوان سے نکالا گیا تھا، ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مواخذے کی کوشش کر لیں، مگر ڈیموکریٹس پرائمریز میں تاریخی غیر مقبول ہو چکے ہیں۔ایل گرین نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں یہ اس لیے کر رہا ہوں کیوں کہ کسی بھی شخص کو یہ اختیار نہیں ہونا چاہیے کہ وہ امریکا کی کانگریس سے مشاورت کے بغیر 300 ملین سے زیادہ لوگوں کو جنگ میں لے جائے، میں یہ اس لیے کر رہا ہوں کیوں کہ میں اس بات کو سمجھ رہا ہوں کہ آئین بامعنی ہونے جا رہا ہے یا یہ بے معنی ہونے والا ہے۔