نئی دہلی: دہلی کے ریٹھالہ علاقے میں واقع ایک کیمیکل فیکٹری میں منگل کی شام اچانک آگ بھڑک اٹھی، جس کے نتیجے میں اب تک تین افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ تقریباً 12 گھنٹے گزرنے کے باوجود آگ پر مکمل طور پر قابو نہیں پایا جا سکا۔ فائر بریگیڈ کی 15 گاڑیاں موقع پر پہنچ چکی ہیں اور مسلسل آگ بجھانے کی کوششیں جاری ہیں۔یہ حادثہ ریٹھالہ میٹرو اسٹیشن کے قریب ایک 4 منزلہ عمارت میں پیش آیا، جہاں پولی تھین تیار کی جاتی تھی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق آگ سب سے پہلے گراؤنڈ فلور پر لگی، جو تیزی سے پوری عمارت میں پھیل گئی۔ آگ لگنے کے فوری بعد علاقے میں بھگدڑ مچ گئی اور مقامی لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت آگ پر قابو پانے کی کوشش کی، جس کے باعث فائر بریگیڈ کو اطلاع دینے میں تاخیر ہوئی۔فائر ڈپارٹمنٹ کے افسر اشوک کمار جیسوال کے مطابق، انہیں شام 7 بج کر 25 منٹ پر اطلاع ملی، لیکن بعد میں معلوم ہوا کہ آگ تقریباً ایک گھنٹہ قبل ہی لگ چکی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ فیکٹری میں کام کرنے والوں نے خوف کے مارے فوری طور پر مدد نہیں لی اور خود ہی آگ بجھانے کی کوشش کی، جس کی وجہ سے حالات مزید بگڑ گئے۔ جب عمارت کا بڑا حصہ جل کر راکھ ہو چکا تھا، تب فائر بریگیڈ کو فون کیا گیا۔آگ کی شدت کو مدنظر رکھتے ہوئے فائر بریگیڈ کی ٹیم نے جے سی بی مشین کی مدد سے عمارت کی ایک دیوار کو گرا کر اندر داخل ہونے کی راہ بنائی۔ اندر داخل ہونے کے بعد ٹیم کو تین جلی ہوئی لاشیں ملی ہیں، جن کی شناخت فی الحال نہیں ہو سکی ہے۔افسر اشوک کمار نے مزید بتایا کہ نچلی منزلوں پر کسی حد تک آگ پر قابو پا لیا گیا ہے لیکن دوسرے اور تیسرے فلور پر ابھی بھی دھواں بھر رہا ہے اور وہاں پہنچنے میں دقت پیش آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آگ کو مکمل طور پر بجھانے میں ابھی مزید وقت لگے گا، کیوں کہ کیمیکل کی وجہ سے آگ بار بار بھڑک رہی ہے۔واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور پولیس نے فیکٹری مالکان سے ابتدائی پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔ اس بات کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے کہ فیکٹری میں آگ سے بچاؤ کے انتظامات موجود تھے یا نہیں۔ دہلی فائر سروس کی ٹیم کا کہنا ہے کہ جب تک اندرونی منزلوں تک رسائی ممکن نہیں ہوتی، تب تک آگ پر مکمل قابو پانا ممکن نہیں۔ فی الحال راحت اور بچاؤ کا کام جاری ہے اور مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔