نیتن یاہوعراق جنگ میں بھی غلط تھا اب بھی غلط ہے، سینیٹر برنی سینڈرز

Wait 5 sec.

واشنگٹن : امریکی سینیٹر برنی سینڈرز کا کہنا ہے کہ نیتن یاہوعراق جنگ میں بھی غلط تھا اب بھی غلط ہے، عراق جنگ سےلاکھوں عراقی بھی ہلاک ہوئے، تباہی کےسواکچھ نہ ملا۔تفصیلات کے مطابق امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہوعراق جنگ میں بھی غلط تھااب بھی غلط ہے۔امریکی سینیٹر کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم نے 2002میں عراق پر حملےکی حمایت کی تھی، عراق جنگ میں ہزاروں امریکی فوجی مارے گئے اور 3 کھرب ڈالرخرچ ہوئے۔سینڈرز نے کہا کہ عراق جنگ سےلاکھوں عراقی بھی ہلاک ہوئے، تباہی کےسواکچھ نہ ملا، اسرائیلی وزیراعظ، اب ایران کےخلاف بھی غلط راستہ اختیار کر رہا ہے۔سینیٹر سینڈرز نے ٹرمپ انتظامیہ کو اسرائیلی جنگ سے دور رہنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا امریکاکون یتن یاہوکی ایران کیخلاف جنگ میں شریک نہیں ہوناچاہیے۔مزید پڑھیں : امریکی سینیٹر نے ایران پر اسرائیلی حملے کو غیر قانونی قرار دیدیایاد رہے امریکی سینیٹر نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ایران پر "یکطرفہ” حملے کی مذمت کی اور خبردار کیا تھا کہ اسرائیل کا حملہ وسیع علاقائی جنگ کو جنم دے سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ امریکا کو اسرائیل کی ایک اور جنگ میں گھسیٹا نہیں جاسکتا، ایران کے جوہری پروگرام پر مذاکرات اتوار کو ہونے تھے اور اسرائیل نے حملہ کردیا۔