امریکا کا بنکر بسٹر بم اور بی ٹو طیارہ کیا ہے؟

Wait 5 sec.

امریکا نے ایران کی زیر زمین جوہری تنصیبات کو تباہ کرنے کیلیے بنکر بسٹر بم اور اسے لے جانے والے بی ٹو طیارے کا استعمال کیا جو دنیا میں کسی دوسرے ملک کے پاس نہیں ہے۔قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ میں شائع ایک مضمون میں بنکر بسٹر اور بی ٹو کو تفصیل سے بیان کیا گیا۔ زمین کی گہرائی میں ہدف کو نشانہ بنانے کیلیے ڈیزائن کیے گئے اس بم کو بنکر بسٹر یا بنکر شکن کہا جاتا ہے۔ عام طور پر استعمال ہونے والے بم زیر زمین ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریںامریکا کے خطرناک بنکر بسٹر بم کا پورا نام جی بی یو-57 میسیو آرڈیننس پینیٹریٹر (ایم او پی) ہے۔ تقریباً 30 ہزار پاؤنڈ وزنی بم میں 6 ہزار پاؤنڈ وار ہیڈ موجود ہوتا ہے۔ مضبوط اسٹیل سے تیار گائیڈڈ بم پھٹنے سے قبل 200 فٹ تک زمین کی گہری میں جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔دوسری جانب، بی ٹی اسپرٹ امریکی فضائیہ کے سب سے جدید طیاروں میں سے ایک ہے جو بنکر بسٹر کو لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور ایک طیارہ ایک وقت میں دو جی بی یو-57 لے جا سکتا ہے۔امریکی فضائیہ کے مطابق ایک بی ٹو طیارے کے ذریعے ایک سے زیادہ بم بھی گرائے جا سکتے ہیں جس سے مزید گہرائی کی راہ ہموار ہو جاتی ہے۔واضح رہے کہ اسرائیل بھی امریکی ساختہ بنکر بسٹر استعمال کر چکا ہے جس میں جی بی یو-28 اور بی ایل یو-109 شامل ہیں، یہ بم ایف-15 لڑاکا طیاروں جیسے طیارے سے بھی گرائے جا سکتے ہیں۔تاہم یہ زیر زمین ہدف کو ویسے نشانہ نہیں بنا سکتے جو صلاحیت جی بی یو-57 رکھتا ہے، یہ ایران کی زیر زمین فردو ایٹمی پلاٹ تک پہنچنے کے قابل نہیں ہیں۔سال 2024 میں اسرائیل نے مبینہ طور پر حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کو بیروت میں زیر زمین ہیڈکوارٹر میں شہید کرنے کیلیے بی ایل یو-109 بموں کا استعمال کیا تھا۔