جی-7 سربراہی اجلاس: ’دوہری پالیسی نہیں چلے گی، دہشت گردی کی حمایت کرنے والوں کو قیمت چکانی ہوگی‘: نریندر مودی

Wait 5 sec.

جی-7 سربراہی اجلاس کے دوسرے دن وزیر اعظم نریندر مودی نے دہشت گردی، تجارت اور ترقی جیسے اہم عالمی معاملوں پر دنیا کے بڑے رہنماؤں سے بات چیت کی۔ کینیڈا کے کناناسکس میں منعقد جی-7 آؤٹ ریچ اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کی سخت پالیسی کو دہرایا اور عالمی خطرے کے خلاف متحد ہوکر فیصلہ کن کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔وزیر اعظم مودی نے کہا، ’’عالمی امن اور خوشحالی کے لیے ہماری سوچ اور پالیسی واضح ہونی چاہیے۔ اگر کوئی ملک دہشت گردی کی حمایت کرتا ہے تو اس کی قیمت چکانی ہوگی۔‘‘۔ مودی نے یہ بھی کہا کہ بین الاقوامی برادری کی کارروائی میں دوہرا رویہ نہیں ہونا چاہیے۔وزیر اعظم نے واضح طور سے کہا، ’’ایک طرف ہم اپنی پسند کے مطابق مختلف طرح کی پابندی فوری طور سے نافذ کر دیتے ہیں، وہیں دوسری طرف جو ملک کھلے عام دہشت گردی کی حمایت کرتے ہیں، انہیں اعزاز بخشا جاتا ہے۔ یہ دوہری پالیسی بند ہونی چاہیے‘‘وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے اس سلسلے میں ’ایکس‘ پر اطلاع دیتے ہوئے کہا، ’’وزیر اعظم نے دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کے رخ کو دہرایا اور پہلگام میں ہوئے گھناؤنے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرنے کے لیے رہنماؤں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے دہشت گردی کو فروغ دینے اور حمایت کرنے والوں کے خلاف سخت عالمی کارروائی کی ضرورت پر زور دیا۔‘‘واضح رہے کہ 22 اپریل کو جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے میں 26 بے قصور لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ اس کے جواب میں ہندوستانی فوج نے دہشت ’آپریشن سندور‘ کو انجام دیا جس میں پاکستان اور پاکستان مقبوضہ کشمیر (پی او کے) میں موجود کئی دہشت گردانہ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔وزیر اعظم مودی نے اپنے خطاب کے دوران ’گلوبل ساؤتھ‘ کی تشویشات اور ترجیحات پر توجہ دیے جانے کی بھی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ’گلوبل ساؤتھ‘ کی آواز کو عالمی منچ پر پہنچانا اپنی ذمہ داری سمجھتا ہے۔ ’گلوبل ساؤتھ‘ لفظ کا استعمال عام طور پر اقتصادی طور سے کم ترقی یافتہ ملکوں کے تعلق سے کیا جاتا ہے۔