ایران صدر ٹرمپ کی ملاقات کی دعوت قبول کر لے گا، امریکی اخبار کا دعویٰ

Wait 5 sec.

واشنگٹن: امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایرانی وفد کو ملاقات کی جلد دعوت دیں گے، اور ایران کی جانب سے دعوت قبول کی جائے گی۔روئٹرز کے مطابق نیویارک ٹائمز نے بدھ کو ایک سینئر ایرانی اہلکار کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ ایران جلد ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات کی پیشکش کو قبول کر لے گا۔اخبار نے اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اسرائیل کے ساتھ جنگ ​​بندی پر بات چیت کے لیے ایسی ملاقات کو قبول کریں گے۔ ٹرمپ نے پیر کے روز کہا تھا کہ وہ ایرانی حکام سے ملاقات کے لیے امریکا کے مشرق وسطیٰ کے ایلچی اسٹیو وِٹکوف یا نائب صدر جے ڈی وینس کو بھیج سکتے ہیں۔ادھر ایرانی وزیر خانہ نے کہا ہے کہ ایران جارحیت کے خلاف فخر اور بہادری کے ساتھ اپنا دفاع کرے گا، دشمن اپنی سنگین غلطی پر پچھتائے گا اور اس کی قیمت ادا کرے گا، ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہیں، اور سفارتکاری کے لیے پرعزم ہیں۔تہران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیںامریکی سینیٹر ٹم کین نے کہا ہے کہ امریکا کو ایسی جنگ میں نہیں کودنا چاہیے جو تباہی کا باعث ہو، اسرائیل کو فوجی امداد کا حامی ہوں مگر اسرائیل اپنا دفاع خود کرے، میں احمقوں کے فیصلوں پر امریکیوں کی جانیں خطرے میں نہیں ڈال سکتا، ایران کی جانب سے مشرق وسطیٰ میں امریکی اڈوں پر حملے کی دھمکیاں باعثِ تشویش ہیں، جنگ میں شامل ہونے کا فیصلہ صرف امریکی کانگریس کر سکتی ہے۔گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کے دوران امریکی صدر سے جب سوال ہوا کہ کیا امریکا ایران کے فردو جوہری پلانٹ پر حملہ کرنے جا رہا ہے، ٹرمپ نے جواب دیا کہ کچھ بھی ہو سکتا ہے، فردو پلانٹ سے متعلق معاملات خفیہ ہیں، فردو جوہری پلانٹ کو صرف امریکا تباہ کر سکتا ہے مگر ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ٹرمپ نے کہا فردو پلانٹ سے متعلق سب پوچھ رہے ہیں مگر ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، ہم دیکھیں گے کیا ہوتا ہے مجھ سے ہر ایک نے پوچھا لیکن ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا، ایران چند ہفتے میں جوہری ہتھیار حاصل کر سکتا ہے، امریکی صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر ایران پر جوہری معاہدے پر دستخط کرنے میں ناکامی کا الزام لگایا تاہم کہا کہ اندازہ ہے جوہری معاہدے پر دستخط اب بھی ہو سکتے ہیں لیکن بہت دیر ہو چکی ہے۔