ایران اسرائیل کشیدگی: چین نے روسی ثالثی کی کوششوں کی حمایت کر دی

Wait 5 sec.

چینی صدر شی جن پنگ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی ثالثی کی کوششوں کی حمایت کر دی ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان آج ٹیلی فونک رابطہ ہوا، دونوں رہنماؤں نے ایران پر اسرائیل کے حملوں کی مذمت کی اور اس بات پر اتفاق کیا کہ کشیدگی میں کمی کی ضرورت ہے۔روسی صدارتی محل کریملن کے ترجمان نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں کا موقف ہے کہ اسرائیلی اقدامات یو این چارٹر اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ماسکو اور بیجنگ دونوں بنیادی طور پر اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ موجودہ صورتحال اور ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق خدشات کو فوجی طریقے سے حل نہیں کیا جا سکتا، اس معاملے کو صرف سیاسی اور سفارتی ذرائع سے ہی حل کیا جانا چاہیے۔روس نے اسرائیل اور ایران کے درمیان ثالثی کی پیشکش کردیایران کو فوجی ساز و سامان کی فراہمی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی نہیں، صدر پیوٹنروس نے اسرائیل اور ایران کے تنازع کے مزید بڑھنے پر تباہی سے خبردار کیا ہے اور امریکا پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کی بمباری میں شامل نہ ہو۔کریملن کے ترجمان یوری اوشاکوف نے مزید بتایا کہ چینی صدر نے کہا حالیہ کشیدگی میں روسی ثالثی کی کوششوں کے حق میں ہیں، چینی صدر نے کہا ہے کہ روس کی ثالثی سے  کشیدگی کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز کریملن کے ترجمان نے نیوز بریفنگ میں کہا تھا کہ اگر ضرورت پڑی تو روس ایران اور اسرائیل کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔دوسری جانب روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’یہ ایک نازک معاملہ ہے، مگر میری رائے میں اس کا حل نکالا جا سکتا ہے‘۔ان کا کہنا تھا کہ ماسکو، اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری تنازع کو ختم کرانے میں ثالث کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے اور ایک ایسا معاہدہ ممکن ہے جس کے تحت تہران کو پُرامن جوہری پروگرام جاری رکھنے کی اجازت دی جا سکے، جب کہ اسرائیل کے سلامتی کے خدشات کو بھی دور کیا جا سکے۔ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں