فڈنویس کے حلقے میں ووٹ چوری، ووٹر لسٹ میں غیر معمولی اضافہ اور فرضی رجسٹریشن کی نشاندہی: راہل گاندھی

Wait 5 sec.

راہل گاندھی نے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیوندر فڈنویس کے حلقے میں ووٹر لسٹ میں مشتبہ اضافے کو ’ووٹ چوری‘ قرار دیتے ہوئے سخت حملہ بولا۔ انہوں نے اپنی ایکس پوسٹ میں کہا، ’’مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ کے اپنے حلقے میں، صرف پانچ مہینے میں ووٹر لسٹ میں 8 فیصد اضافہ ہوا۔ بعض بوتھوں پر 20 سے 50 فیصد تک اضافہ دیکھا گیا۔ بی ایل اوز نے نامعلوم افراد کو ووٹ ڈالتے دیکھا اور میڈیا نے ہزاروں ووٹرز کی نشاندہی کی جن کے پتے تصدیق شدہ نہیں ہیں۔‘‘راہل نے کہا کہ یہ محض تکنیکی خرابی نہیں بلکہ منظم ووٹ چوری ہے اور اگر الیکشن کمیشن خاموش ہے تو یا تو نااہل ہے یا اس جرم میں شریک۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مشین ریڈیبل ڈیجیٹل ووٹر رولز اور سی سی ٹی وی فوٹیج فوراً جاری کی جائیں۔راہل گاندھی کی یہ تنقید ’نیوز لانڈری‘ کی ایک تحقیقاتی رپورٹ کے پس منظر میں سامنے آئی ہے جس کے مطابق ناگپور ساؤتھ ویسٹ اسمبلی حلقے میں، جہاں فڈنویس ایم ایل اے ہیں، صرف 6 ماہ میں ووٹروں کی تعداد میں 8.25 فیصد یعنی 29,219 ووٹوں کا اضافہ ہوا۔ رپورٹ کے مطابق 263 بوتھوں پر 4 فیصد سے زیادہ اور کچھ بوتھوں پر 20 تا 50 فیصد تک اضافہ ہوا۔رپورٹ میں یہ بھی سامنے آیا کہ کئی پولنگ بوتھوں پر سینکڑوں نئے ووٹرز کے پتے نامکمل تھے۔ جیسے بوتھ 107 پر 21 فیصد نئے ووٹروں نے کوئی ایڈریس نہیں دیا۔ بی ایل اوز نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بعض ووٹرز ایسے تھے جنہیں وہ نہیں جانتے تھے اور نہ ہی ان کے گھروں کی تصدیق کی گئی تھی۔ایک بی ایل او کے مطابق انہیں ایک دفتر سے 300 سے زیادہ فارم موصول ہوئے لیکن وہ صرف 8 تا 10 گھروں تک ہی جا پائے۔ اس کے باوجود انہیں بعد میں ایسے افراد کو ووٹ ڈالتے دیکھا جنہیں انہوں نے کبھی دیکھا نہیں تھا۔In Maharashtra CM’s own constituency, the voter list grew by 8% in just 5 months.Some booths saw a 20-50% surge.BLOs reported unknown individuals casting votes.Media uncovered thousands of voters with no verified address.And the EC? Silent - or complicit.These aren’t… pic.twitter.com/32q9dflfB9— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) June 24, 2025الیکشن کمیشن کے قواعد کے مطابق ووٹر لسٹ میں 4 فیصد سے زیادہ اضافے پر خصوصی تصدیق ضروری ہوتی ہے لیکن ’نیوز لانڈری‘ کے مطابق اس پر عمل نہیں کیا گیا۔ کچھ مقامی حکام نے یہ بھی تسلیم کیا کہ ہزاروں ووٹرز کا اندراج صرف دفتر سے موصول فارم کی بنیاد پر کیا گیا، بنا کسی زمینی تصدیق کے۔ الیکشن کمیشن نے تاحال اس رپورٹ پر کوئی سرکاری ردعمل نہیں دیا ہے۔