سعودی عرب میں آج بھی ایسا علاقہ موجود ہے جس میں داخل ہو کر آپ کئی صدی پیچھے دور ماضی میں چلے جاتے ہیں۔سعودی عرب اپنے اندر سینکڑوں برس کی تاریخ سموئے ہوئے ہیں۔ اس کے شہر جدہ میں ایک ایسا علاقہ بھی ہے جس کا نام البلد ہے لیکن اس کو صرف بلد بھی کہا جاتا ہے۔ بلد سعودی عرب کے شاندار ماضی، فن تعمیر اور ثقافت کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔یونیسکو کی جانب سے عالمی ثقافتی ورثہ میں شامل بلد کی عمارتیں صدیوں پرانی روایتی طرز تعمیر پر ہیں۔ کئی عمارتیں تو 400 سال سے موجود ہیں۔گھروں کو پتھروں، اینٹوں سے تعمیر کیا جاتا ہے لیکن اس علاقے میں موجود عمارتوں کی خاص بات یہ ہے کہ اس کو کسی عام پتھر نہیں بلکہ مرجان نامی پتھر سے تعمیر کیا گیا ہے۔ماضی میں بسنے والے مرجان کی افادیت سے آشنا تھے۔ اسی لیے سمندر کی تہہ سے یہ پتھر نکال کر انہیں تراش کر دیواریں تعمیر کی جاتی تھیں۔ اس میں موجود قدرتی سوراخ وینٹلیشن کا کام کرتے تھے اور ہوا کے گزرنے کے باعث یہ گھر شدید گرم موسم میں بھی ٹھنڈے رہتے تھے اور آج کے دور کی طرح اے سی کے مزے دیتے تھے۔اس علاقے میں جابجا عمارتوں پر خوبصورت آرٹ ورک نظر آئے گا جو خلافت عثمانیہ کے دور کا ہے۔ بلد جدہ کا وہ تاریخی اور دلکش علاقہ ہے جو ماضی کی عکاسی کرتا ہے کے روایتی طرز تعمیر کے مکانات، بازار، دکانیں یہاں آنے والوں کو اپنے سحر میں جکڑ لیتے ہیں۔یہ فن تعمیر اس علاقے کی خاص پہچان ہے۔ بلد کی گلیوں اور بازاروں میں سفر کرتے ہوئے آپ خود کو ماضی میں لے جاتے ہیں اور پرانے دور کا سحر آپ کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔ اس میں میوزیم بھی ہے جس میں کئی صدی قدیم اشیا بھی موجود ہیں۔ دنیا بھر سے یہاں سیاح آتے اور یہاں کی تاریخ اور ثقافت سے محظوظ ہوتے ہیں۔اس علاقے کو بڑی محنت اور محبت سے محفوظ کیا گیا ہے اور اب تو کئی گلیاں صرف پیدل چلنے والوں کے لیے ہی مختص کر دی گئی ہیں۔ تاکہ لوگ آرام سے یہاں کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہو سکیں۔یہاں کے بازار جنہیں سوق کہا جاتا ہے ایک الگ ہی دنیا ہے۔ یہ صرف خریداری کی جگہ نہیں بلکہ ثقافت کا مرکز ہیں۔ بلد کے بازار اور دکانیں آپ کو صدیوں پرانی تجارتی روایت کی جھلکیاں دکھاتے ہیں۔ یہاں آپ کو قدیم زمانے میں استعمال ہونے والی اشیا کے علاوہ ہاتھ سے بنی نادر چیزیں، عمدہ مصالحہ جات، عرب فنکاری کا ثبوت زیورات، روایتی اور قدیم پاپوش (جوتے، چپل) سمیت ہر چیز مل جاتی ہے۔یہ وہ جگہ ہے جہاں مقامی لوگ روزانہ ملتے اور قصے کہانیاں سناتے ہیں۔ یہ ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزارتے اور اپنی ثقافت کا جشن مناتے ہیں۔ یہاں آکر احساس ہوتا ہے کہ ایک کمیونٹی کیسے مل جل کر رہتی اور پھلتی پھولتی ہے۔ اگر آپ سعودی عرب کے ماضی اور اس کی اصل ثقافت کو معلوم کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے آپ کو بلد کا رخ کرنا پڑے گا۔ویڈیو رپورٹ: فہیم ملک