’کشمیر پر کچھ بھی مت بولنا‘، پاکستان کا ساتھ دینے والے 57 ممالک کو ہندوستان کی تنبیہ

Wait 5 sec.

حکومت ہند نے ’آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن‘ (او آئی سی) کی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پاکستان کے اثر میں آ کر کشمیر سے متعلق نامناسب اور غلط بیان دے رہا ہے۔ ہندوستان نے 23 جون کو کہا کہ پاکستان وہ ملک ہے، جس نے دہشت گردی کو ایک سرکاری ہنر کی شکل میں تبدیل کر دیا ہے۔ ہندوستانی وزارت خارجہ کا واضح لفظوں میں کہنا ہے کہ جھوٹا پروپیگنڈہ پھیلانے اور دہشت گردی و اقلیتوں کے استحصال کی اپنی حرکتوں کو چھپانے کے لیے پاکستان او آئی سی کا استعمال کر رہا ہے، جس کی اجازت ان ممالک نے بھی اس کو دی ہے۔وزارت خارجہ نے کہا کہ ’’پاکستان جھوٹا پروپیگنڈہ پھیلانے اور سیاسی مقاصد کے لیے او آئی سی کا استعمال کرتا ہے۔ آئی او سی ممالک کو ہندوستان کے داخلی معاملوں پر کچھ بھی کہنے کا حق نہیں ہے۔‘‘ وزارت نے مزید کہا کہ ’’جموں و کشمیر ہندوستان کا داخلی معاملہ ہے۔ یہ ایک ایسی بات ہے، جو ہمارے آئین میں پنہاں ہے۔‘‘ وزارت نے یہ بھی کہا کہ ’او آئی سی کے پاس ہندوستان کے داخلی معاملوں پر تبصرہ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے، جس میں جموں و کشمیر بھی شامل ہے، جو ہندوستان کا اٹوٹ اور خود مختار حصہ ہے۔ یہ ایک ایسی سچائی ہے جو ہندوستانی آئین میں پنہاں ہے اور یہ غیر متبدل ہے۔‘‘واضح رہے کہ او آئی سی میں شامل ممالک نے کشمیر ایشو پر پاکستان کی حمایت کو دہراتے ہوئے کہا تھا کہ ’’ہم اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل کی تجاویز، کشمیری لوگوں کی خواہش کے مطابق، کشمیر کے لوگوں کے لیے خود فیصلہ کرنے کے اختیار کی حمایت کرتے ہیں۔‘‘ ہندوستان کا رد عمل اسی بیان کے بعد سامنے آیا ہے۔ آئی او سی کی تقریب میں ہندوستانی مسلمانوں کو سماجی طور سے حاشیے پر دھکیلنے جیسے الزامات عائد کرتے ہوئے ہندوستان کے خلاف بیان دیے گئے ہیں۔