پہلگام حملے کے بعد پارلیمانی کمیٹی کا پہلا دورہ، جموں میں انتظامی تیاریوں پر اہم اجلاس

Wait 5 sec.

نئی دہلی: پہلگام میں حالیہ دہشت گردانہ حملے کے بعد، ایک پارلیمانی کمیٹی متاثرہ علاقے کا دورہ کرے گی تاکہ زمینی صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے اور انتظامی و سکیورٹی تیاریوں کی جانچ کی جا سکے۔ یہ حملے کے بعد پہلا سرکاری دورہ ہوگا، جسے ایک اہم پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔یہ کمیٹی کوئلہ، کانکنی اور فولاد سے متعلق پارلیمانی مستقل کمیٹی ہے، جس کی صدارت سینئر بی جے پی رکن پارلیمان اور سابق مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر کر رہے ہیں۔ کمیٹی ایک وسیع مطالعاتی دورے پر ہے، جس کے دوران وہ ممبئی، کُرگ، سری نگر اور پہلگام کا دورہ کرے گی۔اپنے دورۂ کشمیر کے پہلے مرحلے میں، کمیٹی جموں پہنچے گی جہاں وہ ریاستی انتظامیہ کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کر کے ابتدائی بریفنگ حاصل کرے گی۔ جموں قیام کے دوران، کمیٹی کے ارکان وندے بھارت ایکسپریس ٹرین سے سری نگر روانگی سے قبل ماتا ویشنو دیوی مندر کا بھی دورہ کریں گے۔سری نگر میں، پارلیمانی وفد مختلف اجلاسوں میں شرکت کرے گا، جن میں علاقائی ترقی، سکیورٹی خدشات اور دہشت گردی کے عام شہریوں اور سیاحت پر اثرات جیسے اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ بعد ازاں، کمیٹی پہلگام کا رخ کرے گی جہاں وہ وادی بیسرن کا دورہ کرے گی، جو اس دہشت گردانہ حملے کا اصل مقام تھا۔ وادی بیسرن پہلگام کے قریب ایک مشہور سیاحتی مقام ہے، جہاں پیش آئے واقعے نے ملک بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی تھی۔اس اعلیٰ سطحی دورے کے مؤثر انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے جموں و کشمیر حکومت نے جیالوجی اینڈ مائننگ ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر، ایس پی رُکوال کو باضابطہ کوآرڈی نیٹر مقرر کیا ہے تاکہ تمام انتظامات مربوط طریقے سے انجام دیے جا سکیں۔