اٹاوہ میں اہیر رجمنٹ اور یادو مہاسبھا کے کارکنان کا پولیس سے تصادم، پتھراؤ اور فائرنگ سے حالات کشیدہ

Wait 5 sec.

اٹاوہ میں ’کتھاواچک‘ (مبلغ) کے ساتھ مار پیٹ اور چوٹی کاٹنے کے واقعہ نے حالات کو انتہائی کشیدہ بنا دیا ہے۔ اس واقعہ کے بعد سے ضلع میں ماحول لگاتار خراب ہوتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ 26 جون کو بکیور میں تھانہ کا گھیراؤ اور جام کرنے کے بعد داندپور گاؤں جا رہے اہیر رجمنٹ و یادو مہاسبھا کے لوگوں کا پولیس سے تصادم ہو گیا۔ پولیس نے داندرپور گاؤں سے پہلے لدھیانہ سڑک پر تڈوا کچھیان گاؤں کے پاس انھیں روکنے کی کوشش کی تو ناراض لوگوں نے پولیس پر ہی پتھراؤ کر دیا۔ اس سے پولیس کی گاڑی کا شیشہ بھی ٹوٹ گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اس پتھراؤ کو دیکھتے ہوئے پولیس نے لاٹھیاں چلا کر ہنگامہ کرنے والوں کو پیچھے کی طرف دھکیلا اور ہوائی فائرنگ بھی کی۔ موقع پر فوراً اضافی پولیس فورس کو طلب کیا گیا ہے۔ سینئر افسران بھی موقع پر موجود ہیں۔ پولیس فورس کی بڑھتی تعداد کو دیکھ کر اہیر رجمنٹ اور یادو مہاسبھا کے تمام کارکنان جائے وقوع سے فرار ہو گئے۔پتھراؤ کے بعد پولیس کے ذریعہ کی گئی کارروائی سے ہنگامہ کرنے والے فرار ہو گئے ہیں، جس سے علاقے میں امن والی حالت دیکھنے کو مل رہی ہے۔ پولیس نے 12 لوگوں کو حراست میں بھی لیا ہے۔ اے ایس پی شریش چندر نے بتایا کہ موقع پر اب امن قائم ہو چکا ہے۔ پولیس کے ذریعہ لوگوں کو روکے جانے پر پتھراؤ ہوا تھا، اس کے بعد پولیس نے جوابی کارروائی کی ہے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق کچھ لوگوں کو پکڑ کر پوچھ تاچھ شروع کر دی گئی ہے۔ اس معاملے میں مقدمہ درج کر کارروائی کیے جانے کی بات کہی جا رہی ہے۔ اے ایس پی نے پولیس کے ذریعہ فائرنگ کیے جانے کی بات کو غلط بتایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ داندرپور گاؤں کے پاس لوگوں نے ہنگامہ کرنے کی کوشش کی تھی۔ پولیس کی گاڑی پر پتھراؤ بھی ہوا تھا، لیکن اس میں کوئی پولیس اہلکار زخمی نہیں ہوا ہے۔