تاج محل کے قریب فائرنگ سے سیاحوں میں مچی دہشت، فرار بدمعاشوں کی تلاش میں لگی پولیس

Wait 5 sec.

اتر پردیش کے آگرہ میں تاج محل کے مغربی گیٹ پر پیر کی صبح اس وقت دہشت پھیل گئی جب کار پر سوار 2 نوجوانوں نے تابڑ توڑ فائرنگ شروع کر دی۔ بدمعاش 3 راؤنڈ فائرنگ کرنے کے بعد وہاں سے فرار ہو گئے۔ اس واقعہ سے پولیس و انتظامیہ میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ کار پر سوار نوجوان تاج محل کے مغربی گیٹ کی پارکنگ سے امرودی ٹیلہ تک پہنچ گئے تھے۔ وہ جبراً بیریئر سے آگے جانے کی کوشش کر رہے تھے۔ روکنے پر ہوا میں فائرنگ شروع کر دی۔واقعہ صبح قریب 9 بجے کا بتایا جاتا ہے۔ یوپی 85 نمبر کی گاڑی میں سوار دو نوجوان جبراً سیکوریٹی بیریئر توڑ کر گھسنے کی کوشش کر رہے تھے۔ جب سیکوریٹی اہلکاروں نے انہیں روکا تو بحث کرنے لگے۔ اس پر گاڑی کو گھمایا اور پستول نکال کر ایک کے بعد ایک 3 راؤنڈ فائر ٹھونک دیے۔ گولیوں کی تڑتڑاہٹ سے سیاحوں میں دہشت پھیل گئی۔ کار پر سوار نوجوان وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعہ دہشت پھیلانے والے نوجوانوں کی تلاش میں لگ گئی ہے۔ اطلاع کے مطابق کار کا نمبر ٹریس کر لیا گیا ہے اور متھرا کے متعلقہ تھانوں سے رابطہ کیا جا رہا ہے۔ ڈی سی پی سٹی سونم کمار نے بتایا کہ معاملے کو سنجیدگی سے لیا گیا ہے۔ جلد ہی ملزمین کو گرفتار کرکے قانون کارروائی کی جائے گی۔واضح رہے کہ اتوار کو آگرہ کے ایئر پورٹ کو بم سے اڑانے کی دھمکی ملی تھی۔ سماج دشمن عناصر نے دھمکی بھرے ای میل میں لکھا تھا کہ ایئر پورٹ کے چاروں طرف خطرناک دھماکہ خیز اشیا سے بھرے بیگس رکھے گئے ہیں۔ اس کے بعد سیکوریٹی اہلکاروں نے تھانے میں شکایت درج کرائی تھی۔ اب اگلے ہی دن تاج محل کے گیٹ پر فائرنگ کے واقعہ سے پولیس و انتظامیہ میں ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔