نفرت کی سیاست کے ذریعہ ملک کو کمزور کرنے کی کوشش، آر جے ڈی لیڈر چندر شیکھر یادو

Wait 5 sec.

بہار آر جے ڈی رکن اسمبلی چندر شیکھر یادو نے آئین کی تمہید میں موجود الفاظ ’سیکولرازم‘ اور ’سوشلزم‘ کے متعلق چل رہی بحث پر بی جے پی اور آر ایس ایس کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’جب سے مرکز میں موجودہ حکومت اقتدار میں آئی ہے، تب سے اسے نہ تو ملک کے نوجوانوں کی بے روزگاری کی فکر ہے اور نہ ہی کسانوں کی بدحالی کی۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’ان کی توجہ نہ تو ملک کی ترقی پر ہے اور نہ ہی عام لوگوں کے مسائل پر۔‘‘آر جے ڈی رکن اسمبلی نے نیوز ایجنسی ’آئی اے این ایس‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کی بات کرنے والی بی جے پی حکومت اب 2025 میں نفرت پھیلانے اور سماج کو تقسیم کرنے کی سیاست کر رہی ہے۔‘‘ چندر شیکھر کے متعلق روزگار، غریبی اور ترقی جیسے بنیادی مسائل سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لیے یہ لوگ اب آئین پر حملہ کر رہے ہیں۔Delhi: RJD leader Chandra Shekhar says, "Since this government came to power, it has shown no concern for employment, the country's development, or the worsening economic condition of farmers. They promised to double farmers’ income by 2022, but now it's 2025 and nothing has… pic.twitter.com/mRM8k1pfW1— IANS (@ians_india) June 29, 2025آر جے ڈی لیڈر نے سوال کیا کہ ’’سیکولرازم اور سوشلزم سے لوگوں کو آخر دقت کیا ہے؟ جب ہم تمام مذاہب کے درمیان برابری کی بات کرتے ہیں وہی سیکولرازم ہے۔ سوشلزم آئین کا حصہ ہے، جو سماجی انصاف اور مساوات کی بنیاد رکھتا ہے۔ کیا ان الفاظ پر اس لیے اعتراض ہے کہ یہ ملک کو متحد کرتے ہیں اور تقسیم نہیں کرتے ہیں۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے الزام عائد کیا کہ ’’بی جے پی اور آر ایس ایس سے وابستہ لوگ نفرت کی سیاست کے ذریعہ ملک کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔‘‘چندر شیکھر یادو نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ’’یہ لوگ جمہوریت، سوشلزم اور سیکولرازم کے خلاف ہیں۔ یہ لوگ ملک کو تقسیم کرنے اور فروخت کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ سرکاری اداروں کی نجکاری کی جا رہی ہے، سرکاری نوکریوں کو ختم کیا جا رہا ہے۔ بے روزگاری عروج پر ہے، لیکن اس پر کوئی بات نہیں ہو رہی۔‘‘ آر جے ڈی رکن اسمبلی نے واضح کیا کہ ’’ان کی پارٹی آئین میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کے سخت خلاف ہے۔ وہ اس کے بنیادی اصولوں- سیکولرازم، سوشلزم اور جمہوریت کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔‘‘