غزہ میں صاف پانی، ایندھن اور طبی سامان کی شدید قلت، اقوام متحدہ نے خبردار کردیا

Wait 5 sec.

اقوام متحدہ کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں بنیادی ضروریات کی شدید قلت کے باعث بیماریوں کا پھیلاؤ خطرناک سطح تک پہنچ چکا ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی امور کے رابطہ دفتر (او سی ایچ اے) کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو ہفتوں میں 19,000 سے زائد اسہال کے کیس سامنے آئے ہیں، اس کے علاوہ یرقان جیسی علامات اور خون آمیز دست کے 200 سے زائد کیس سامنے آ چکے ہیں۔رپورٹس کے مطابق یہ بیماریاں صاف پانی، صفائی کے ناقص انتظامات اور ایندھن کی عدم دستیابی کے نتیجے میں پیدا ہو رہی ہیں۔ غزہ کے اسپتالوں کو طبی سامان، پانی کی فراہمی، اور صفائی سے متعلق اشیاء کی اشد ضرورت ہے تاکہ عوامی صحت کے نظام کو مزید تباہی سے محفوظ رکھا جاسکے۔دریں اثنا عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ 2 مارچ کو اسرائیل کی جانب سے مکمل ناکہ بندی کے بعد پہلی بار طبی سامان غزہ منتقل کیا گیا ہے، کیرم شالوم (کرام ابو سالم) کراسنگ سے نو ٹرکوں کے ذریعے ضروری طبی سامان، 2,000 یونٹ خون اور 1,500 یونٹ پلازما لایا گیا، جو کہ خان یونس کے ناصر میڈیکل کمپلیکس کے کولڈ اسٹوریج میں محفوظ کیا گیا ہے۔دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کی سلسلہ جاری ہے، بمباری کے باعث مزید 70 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے، اسرائیلی فضائی حملے غزہ شہر، جبالیا، شاطی پناہ گزین کیمپ، شجاعیہ کالونی، التفاح محلہ اور مغربی علاقوں تک پھیل چکے ہیں۔عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس وقت جنگ بندی کی کوئی نئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔ امداد کے منتظر فلسطینیوں پر نتساریم اور شمال مغربی غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ جاری رہی ہے۔ ایک ویڈیو فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ البریج پناہ گزین کیمپ کے شمال میں رہائشی علاقے کو نشانہ بنایا گیا۔بھارت، کلاؤڈ برسٹ سے سیلابی صورتحال، متعدد افراد لاپتاالقسام بریگیڈز کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ جنوبی غزہ میں خان یونس کے علاقے میں دو اسرائیلی بکتر بند گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے میں چھ اسرائیلی فوجی اور ایک افسر مارا گیا۔ جبکہ متعدد زخمی بھی ہوئے۔اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ کے لیے انسانی امداد اس وقت تک معطل کر دی گئی ہے جب تک وزیر اعظم نیتن یاہو کی طرف سے 48 گھنٹوں کے اندر نیا منصوبہ پیش نہیں کیا جاتا۔