ڈونلڈٹرمپ کا غزہ منصوبہ ’ٹائم بم‘ ہے، روس

Wait 5 sec.

روس کے اعلیٰ سفارت کار نے ٹرمپ کے غزہ کی آباد کاری کے منصوبے کو ’ٹائم بم‘ قرار دے دیا۔روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے غزہ میں امن کے تصفیے کے بارے میں قطر کے شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کے ساتھ دوحا میں ملاقات کے بعد بات کی ہے۔انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کی خطے کے دیگر ممالک میں ممکنہ آباد کاری، دو ریاستی حل پر عمل درآمد کے بجائے فلسطین اسرائیل تصفیے کے عمل میں صرف ایک ٹائم بم ہوگا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ اس کے افسوسناک نتائج برآمد ہو سکتے ہیں کیونکہ فلسطینی ریاست کے قیام کا مسئلہ ایک کلیدی مسئلہ ہے اور [اقوام متحدہ] سلامتی کونسل کے فیصلوں کو کمزور کرنے اور فلسطینی ریاست کے قیام کی جگہ فلسطینیوں کی خطے میں آباد کاری کے انتہائی منفی نتائج برآمد ہوں گے۔لاوروف کے مطابق روس کو اسرائیل کے ان اقدامات پر بھی تشویش ہے جو خطے میں امن معاہدے تک پہنچنے سے متصادم ہیں۔ٹرمپامریکی صدر نے فاکس نیوز کے ساتھ ایک ریڈیو انٹرویو میں کہا کہ غزہ سے متعلق منصوبہ سازگار ہے لیکن اس کی سفارش نہیں کروں گا۔انہوں نے کہا کہ وہ "تھوڑا حیران” ہیں کہ اردن اور مصر نے غزہ پر "قبضہ” کرنے اور فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کے ان کے منصوبے کی مخالفت کی ہے۔ٹرمپ نے کہا میں آپ کو بتاؤں گا کہ اس منصوبے کا طریقہ کیا ہے مجھے لگتا ہے یہ وہ منصوبہ ہے جو واقعی کارآمد ہے لیکن میں اسے مسلط نہیں کر رہا ہوں میں صرف بیٹھ کر اس کی سفارش کرنے جا رہا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ اور پھر امریکہ اس سائٹ کا مالک ہوگا، وہاں کوئی حماس نہیں ہوگی، اور وہاں ترقی ہوگی اور آپ ایک صاف ستھرے علاقے دوبارہ شروع کریں گے۔عرب لیگ نے اردن اور مصر کے اس مؤقف کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا ہے جس میں فلسطینی عوام کو ان کی زمین سے بے دخل کرنے کی کسی بھی کوشش کو سختی سے مسترد کیا گیا ہے۔یہ مؤقف عرب ممالک کے فلسطینیوں کے تاریخی اور قانونی حقوق کے تحفظ کے عزم کی عکاسی کرتا ہے اور عالمی سطح پر مسئلہ فلسطین کی حمایت کے لیے مشترکہ کوششوں کو مزید مضبوط بناتا ہے۔