نئی تشکیل شدہ دہلی اسمبلی کے پہلے اجلاس کا آغاز پیر (24 فروری) کو ہوا۔ سب سے پہلے نو منتخب اراکین اسمبلی کو حلف دلایا گیا۔ حلف کے دوران سب سے خاص بات یہ رہی ہے کہ اراکین اسمبلی نے ہندی اور انگریزی کے ساتھ ساتھ اردو، سنسکرت، پنجابی اور میتھلی زبانوں میں بھی حلف لیا۔ بی جے پی کی ٹکٹ پر پہلی بار رکن اسمبلی منتخب ہونے والے اروندر سنگھ لولی نے آٹھویں اسمبلی کے پروٹیم اسپیکر کے طور پر حلف لیا۔ اسمبلی اجلاس کے آغاز سے قبل راج نواس میں لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ نے انہیں حلف دلایا۔سب سے پہلے نومنتخب وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے ہندی زبان میں حلف لیا۔ وزیر اعلیٰ کے بعد ان کی کابینہ کے 6 وزراء نے حلف لیا۔ ریکھا گپتا کے بعد دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ پرویش صاحب سنگھ ورما اور وزیر داخلہ آشیش سود نے حلف لیا۔ وزیر ماحولیات منجندر سنگھ سرسا نے پنجابی زبان میں حلف لیا جب کہ وزیر قانون و انصاف کپل مشرا نے سنسکرت زبان میں حلف لیا۔ریکھا گپتا اور 6 کابینی وزراء کے بعد دیگر اراکین اسمبلی نے حلف لیا۔ ان ارکین نے 6 الگ الگ زبانوں میں حلف برداری کی۔ اوکھلا سے عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان نے اردو زبان میں حلف لیا۔ امانت اللہ کے علاوہ چودھری زبیر احمد، آل محمد اقبال اور عمران حسین نے بھی اردو زبان میں حلف لیا۔ چندن چودھری اور انل جھا نے میتھلی زبان میں حلف لیا جب کہ اجے دت نے انگریزی زبان میں حلف لیا۔ گجیندر یادو، پردیومن راجپوت اور نیلم پہلوان نے سنسکرت زبان میں حلف لیا۔ وہیں بی جے پی کے نومنتخب رکن اسمبلی تروندر سنگھ مارواہ نے حلف لینے کے بعد مذہبی نعرہ لگایا، جس پر پروٹیم اسپیکر نے اعتراض کیا اور انہیں یاد دلایا کہ یہ کوئی گردوارہ نہیں ہے۔عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر اور نومنتخب رکن اسمبلی گوپال رائے نے اپنی سیٹ سے ہی حلف لیا۔ کیونکہ ان کو چلنے میں دشواری پیش آ رہی تھی، اس دوران سابق وزیر اعلیٰ آتشی نے ان کی مدد بھی کی۔ سب سے اخیر میں حلف لینے والے بی جے پی کے رکن اسمبلی موہن سنگھ بشٹ تھے۔ قابل ذکر ہے کہ 10 سال تک اقتدار میں رہنے والی عام آدمی پارٹی اس بار ایوان میں اپوزیشن کے کردار میں نظر آئے گی۔ عام آدمی پارٹی کو دہلی اسمبلی انتخاب 2025 میں محض 22 سیٹیں حاصل ہوئی ہیں۔ عام آدمی پارٹی کے نومنتخب اراکین اسمبلی نے متفقہ طور پر دہلی کی سابق وزیر اعلیٰ آتشی کو اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر منتخب کر لیا ہے۔