بھارت میں کانگریس کے اہم رہنماء قتل

Wait 5 sec.

بھارت کے بنگلور سنٹرل میں ایک مقامی کانگریس رہنماء حیدر علی کو بے رحمی سے قتل کردیا گیا۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ حیدر علی، کانگریس رکن اسمبلی این اے حارث کے قریبی ساتھی تھے، اپنے دوست کے ساتھ موٹر سائیکل پر جا رہے تھے، ان پر اشوک نگر کے قریب گڑھوڑا مال کے پاس حملہ کیا گیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ نامعلوم افراد نے ان کا پیچھا کیا اور انہیں گھیر کر نشانہ بنایا، علی کو فوری طور پر باؤرنگ اسپتال لے جایا گیا لیکن ڈاکٹروں نے ان کی موت کی تصدیق کردی، پولیس نے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔بنگلور سٹی کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس (سینٹرل) شیکھر ایچ تکناور کا کہنا ہے کہ حیدر علی، جو ایک ’روڈی شیٹر‘ تھے اور ان پر 11 مجرمانہ مقدمات درج تھے۔ نامعلوم حملہ آوروں نے انہیں خطرناک ہتھیاروں سے نشانہ بنایا۔کانگریس رہنماء کے قتل کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے، تاہم تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے، قتل کے بعد علی حیدر کے حامی بڑی تعداد میں اسپتال کے باہر جمع ہو گئے، جن میں سے بعض تلواریں اور دیگر ہتھیار اُٹھائے ہوئے تھے، اس صورتحال سے عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا۔دوسری جانب امریکا سے ہزاروں کی تعداد میں بھارتیوں کی ملک بدری پر کانگریس نے بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کانگریس نے غیر قانونی ہندوستانی تارکین وطن کے ساتھ ایسے سلوک اور غیر اخلاقی رویہ پر مودی کی خاموشی پر سوال اُٹھاتے ہوئے پوچھا کہ آخر وہ ایسا کیوں ہونے دے رہے ہیں؟سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے ایک پوسٹ شیئر کی، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہندوستانی مہاجرین کے ساتھ ایسا رویہ ملک کی بے عزتی ہے۔کانگریس نے سوال کیا کہ بھارتیوں کو وطن بھیجنے کے بجائے آخر پناما کیوں بھیجا جا رہا ہے؟ اور مودی نے امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا معاہدہ کیا؟امریکی رکن کانگریس نے افغان طالبان کی مالی امداد سے متعلق خطرے کی گھنٹی بجادیانہوں نے مودی سے سوال کیا کہ ہمارے شہریوں کے ساتھ اس طرح غیر انسانی سلوک کس طرح ہونے دے رہے ہیں؟ کانگریس لیڈر نے کہا کہ امریکہ سے ہندوستانی شہریوں کو اس طرح نکالا جانا ملک کی بہت بڑی بے عزتی کا سبب بن رہا ہے۔