لیڈز: برطانیہ میں عدالت نے کم عمر لڑکیوں سے زیادتی کے جرم میں ’میاں ٹیم‘ کو لمبے عرصے کے لیے جیل بھیج دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق لیڈز اور کمبریا میں کم عمر لڑکیوں کے ساتھ کئی سالوں تک جنسی زیادتی اور عصمت دری کے کیس میں 3 بھائیوں کو جیل بھیج دیا گیا، تینوں کو گزشتہ سال اکتوبر میں سزا سنائی گئی تھی۔6 سال سے کم عمر کی لڑکیوں کے ساتھ زیادتی کرنے والے تینوں بھائی 62 جرائم سے انکاری تھے، جو 1996 اور 2012 کے درمیان کیے گئے، گزشتہ سال اکتوبر میں پریسٹن کراؤن کورٹ میں مقدمے کی سماعت کے بعد انھیں سزا سنائی گئی تھی۔49 سالہ شاہ امران میاں اور 38 سالہ شاہ جومن میاں کو عمر قید کی سزا سنائی گئی، دونوں کو کم از کم 22 سال جیل میں رہنا ہوگا، تیسرے بھائی 47 سالہ شاہ الامان میاں کو 14 سال کی سزا سنائی گئی ہے، جن میں سے اُسے کم از کم 10 سال جیل میں گزارنا ہوں گے۔ یہ تینوں بھائی برطانوی شہری ہیں اور بنگلادیشی نژاد ہیں۔عدالت کو بتایا گیا کہ متاثرہ لڑکیوں کو تحائف، شراب اور سگریٹ دیے گئے اور دھمکی دی گئی کہ اگر انھوں نے کسی کو بتایا کہ ان کے ساتھ کیا ہو رہا ہے تو انھیں جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا جائے گا، جج نے کہا کہ یہ لوگ ’’بہت زیادہ خطرناک‘‘ تھے اور انھوں نے اپنے متاثرین کا بچپن چھین لیا۔جج نے کہا انھوں نے اپنے متاثرین کو گاڑیوں کے طور پر استعمال کیا اور اپنی مرضی سے ان کے ساتھ زیادتی کی، آپ نے ان کے ساتھ سراسر حقارت کا سلوک کیا۔مقدمے کی سماعت کے دوران استغاثہ نے بھائیوں کو ’’میاں برادرز‘‘ کے طور پر بیان کیا، تینوں بھائیوں نے وفاداری کو سچائی کے مقابل رکھا، اور ہر ایک نے اپنے بھائیوں کے انکار کی حمایت کی، کمبریا پولیس کے ڈی ٹی سی ایچ انسپکٹر جان گراہم کمنگ نے کہا کہ یہ ملک کے دیگر علاقوں کے افسران پر مشتمل ایک ’’طویل اور پیچیدہ تفتیش‘‘ تھی۔ڈیٹیکٹیو چیف انسپکٹر گراہم کمنگ نے کہا مجرمان نے نوجوان لڑکیوں کا شکار کیا اور تشدد کی دھمکیوں کا استعمال کرتے ہوئے انھیں خبردار کیا کہ وہ حکام کو جو کچھ ہو رہا ہے اس کی اطلاع نہ دیں، اس کیس کے متاثرین اور گواہوں نے پوری بہادری اور جرات کا مظاہرہ کیا ہے۔