فروری 2025 میں چین سے ہندوستان سامانوں کی درآمدات 100 بلین ڈالر کو پار کر گئی۔ اس معاملے میں کانگریس نے مرکز کی مودی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ کانگریس نے وزیر اعظم سے سوال پوچھا ہے کہ ’’پی ایم مودی، ایسے بنے گا آتم نربھر بھارت؟‘‘ یہ سوال کانگریس نے اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل پر ایک گرافکس پیش کرتے ہوئے پوچھا ہے۔ ساتھ ہی مزید ایک پوسٹ کیا ہے جس میں پی ایم مودی کے سامنے کچھ حقائق رکھے گئے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اپنی پالیسیوں سے چین کو فائدہ پہنچا رہے ہیں۔PM Modi, Aise Banega Aatma Nirbhar Bharat? pic.twitter.com/K7LVssokrS— Congress (@INCIndia) February 26, 2025کانگریس نے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’نریندر مودی چین کے فائدے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ اس کی گواہی اعداد و شمار دیتے ہیں۔ چین 25-2024 میں ہندوستان کو تقریباً 101 ارب ڈالر کا سامان فروخت کرے گا۔ یہ سامان چین کی زمین پر تیار ہو رہے ہیں اور ہندوستان میں فروخت کیے جا رہے ہیں۔ اس میں الیکٹرانک سامان، کسانوں کے لیے کھاد، دوائیوں کے لیے خام مال، فون، کمپیوٹر، پلاسٹک سے جڑے سامان اور ضرورت کی ہر چھوٹی بڑی چیزیں شامل ہیں۔‘‘ ان باتوں کو سامنے رکھنے کے بعد کانگریس نے لکھا ہے کہ ’’آپ کہہ سکتے ہیں کہ چین اپنے سامانوں کی وجہ سے ہمارے گھروں میں گھسا ہوا ہے، اور یہ سب اس لیے ہے کیونکہ ’مودی ہے تو ممکن ہے‘۔ ہر سال چین سے آنے والے سامانوں کی کھیپ بڑھتی جا رہی ہے۔‘‘کانگریس نے کچھ اہم اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ’’اپریل 2024 سے جنوری 2025 تک چین سے 95 ارب ڈالر کا سامان ہندوستان آیا ہے۔ وہیں، اپریل 2023 سے جنوری 2024 تک چین سے 85 ارب ڈالر کا سامان ہندوستان آیا تھا۔ مطلب، چین سے درآمدات ایک سال میں 11 فیصد سے زیادہ بڑھ گیا۔‘‘ پوسٹ میں مزید لکھا گیا ہے کہ ’’چین سے ہندوستان سامان تو خوب خرید رہا ہے، لیکن چین کو کچھ خاص فروخت نہیں کر رہا۔ اس کی وجہ سے ہندوستان کا چین کے ساتھ تجارتی کسارہ 83 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔‘‘नरेंद्र मोदी चीन के फायदे के लिए काम कर रहे हैं। इसकी गवाही आंकड़े देते हैं।चीन 2024-25 में भारत को करीब 101 अरब डॉलर का सामान बेचेगा।ये सामान चीन की धरती पर बन रहा है और भारत में बेचा जा रहा है। इसमें इलेक्ट्रॉनिक सामान, किसानों के लिए खाद, दवाइयों के लिए कच्चा माल, फोन,…— Congress (@INCIndia) February 26, 2025پی ایم مودی پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کانگریس کا کہنا ہے کہ ’’نریندر مودی کی چین کو ’لال آنکھ‘ دکھانے کی بات کھوکھلی تھی۔ اس کے برعکس وہ چین کو فائدہ پہنچانے میں لگے ہوئے ہیں۔ پی ایم مودی کی ملک مخالف پالیسیوں سے جہاں چین مالا مال ہوا جا رہا ہے، وہیں ہندوستان کی معیشت ڈانواڈول ہو رہی ہے۔‘‘ آخر میں کانگریس یہ بھی کہنے سے پرہیز نہیں کرتی کہ ’’مودی ہر محاذ پر فیل ہیں۔‘‘