سپریم کورٹ نے یوپی پولیس کو عباس انصاری سے متعلق تحقیقات 10 دنوں کے اندر پوری کرنے کا دیا حکم

Wait 5 sec.

سپریم کورٹ نے جمعہ (21 فروری) کے روز اتر پردیش پولیس کو عباس انصاری کے خلاف گینگسٹر ایکٹ کے تحت چل رہے ایک معاملے میں 10 دنوں کے اندر تحقیقات پوری کرنے کا حکم دیا ہے۔ جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس این کوٹیشور سنگھ کی بنچ نے کہا کہ اس معاملے کی جانچ مکمل ہونے کے بعد وہ عباس انصاری کی ضمانت عرضی پر غور کرے گی۔قابل ذکر ہے کہ عباس انصاری نے تصادم کے خوف سے 31 جنوری کو گینگسٹر ایکٹ کے تحت ایک معاملے میں ماتحت عدالت کی کارروائی میں ڈیجیٹل ذریعہ سے پیش ہونے کی گزارش کی تھی۔ گزشتہ سال 18 دسمبر کو الٰہ آباد ہائی کورٹ نے اس معاملے میں عباس انصاری کی ضمانت عرضی خارج کر دی تھی جس میں ان پر مزید کچھ دیگر لوگوں پر اقتصادی و دیگر فائدے کے لیے گروہ بنانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔چترکوٹ ضلع کے کوتوالی کروی تھانے میں 31 اگست 2024 کو عباس انصاری، نونیت سچا، نیاز انصاری، فراز خان اور شہباز عالم خان کے خلاف اتر پردیش گینگسٹر و غیر سماجی عمل (انسداد) ایکٹ 1986 کی دفعہ 2 اور 3 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ ان پر جبراً وصولی اور مار پیٹ کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ عباس انصاری مئو انتخابی حلقہ سے سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی (ایس بی ایس پی) کے رکن اسمبلی ہیں۔ ضمانت عرضی خارج کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ معاملے میں جانچ جاری ہے۔ ان کی گرفتاری 6 ستمبر 2024 میں ہوئی تھی۔