نیوزی لینڈ اور ہندوستان کے بعد اب جنوبی افریقہ نے بھی چمپئنز ٹرافی میں اپنے سفر کا دھماکہ دار انداز میں آغاز کیا ہے۔ کراچی میں کھیلے گئے ٹورنامنٹ کے تیسرے مقابلے میں ٹیمبا بووما کی کپتانی والی جنوبی افریقی ٹیم نے افغانستان کو بہ آسانی 107 رنوں سے ہرا دیا۔ ریان ریکلٹن کی یادگار پہلی سنچری کے دم پر جنوبی افریقہ نے 315 رنوں کا پہاڑ کھڑا کیا تھا، جس کے بعد کگیسو رباڈا اور لنگی اینگیڈی سمیت جنوبی افریقی تیز گیندبازوں نے افغانستان کو صرف 208 رن پر ڈھیر کر دیا۔Clinical South Africa breeze past Afghanistan with a neat all-round show #ChampionsTrophy #AFGvSA ✍️: https://t.co/AixKlxVlha pic.twitter.com/ClRyPwAH5v— ICC (@ICC) February 21, 202521 فروری کو اس ٹورنامنٹ میں گروپ بی کا یہ پہلا میچ کھیلا گیا۔ دونوں ٹیموں کی حالیہ تاریخ کو دیکھتے ہوئے اس مقابلے کے بے حد دلچسپ اور سخت ہونے کی امیدکی جا رہی تھی۔ کچھ ہی مہینوں قبل افغانستان نے ایک یک روزہ سیریز میں جنوبی افریقہ کو ڈھیر کر دیا تھا۔ اس سے قبل ٹی 20 عالمی کپ میں بھی دونوں کے درمیان بے حد قریبی میچ ہوا تھا، جسے جنوبی افریقہ نے جیتا تھا۔ لیکن اس مرتبہ دونوں کی یہ ٹکر یکطرفہ ثابت ہوئی۔افغانستان نے حالانکہ شروعات اچھی کی تھی اور جنوبی افریقہ کے سلامی بلے باز ٹونی ڈی جورجی کو جلد ہی پویلین لوٹا دیا تھا، لیکن ریکلٹن نے کپتان بووما (58 رن) کے ساتھ مل کر اننگ کو سنبھال لیا۔ دونوں کے درمیان دوسرے وکٹ کے لیے 127 رنوں کی شراکت داری ہوئی، جس میں پہلے ریکلٹن نے اور پھر بووما نے اپنی اپنی نصف سنچری مکمل کی۔ جلد ہی ریکلٹن نے اپنے ونڈے کیریئر کی پہلی سنچری بھی پوری کر لی۔ وہ 103 رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔ لیکن جنوبی افریقی بلے بازوں کا حملہ جاری رہا اور راسی وان ڈر ڈوسین (52) نے بھی تیزی سے نصف سنچری بنائی، جبکہ ایڈن مارکرم نے صرف 36 گیندوں میں ناٹ آؤٹ 52 رن بنا کر ٹیم کو 315 رن کے دمدار اسکور تک پہنچایا۔بلے بازوں کے بعد باری جنوبی افریقہ کے تیز گیندبازوں کی تھی، جنھوں نے پاور پلے میں ہی افغانستان کو بیک فٹ پر دھکیل دیا۔ لنگی اینگیڈی نے چوتھے اوور میں رحمان اللہ گرباز کو اور رباڈا نے دسویں اوور میں ابراہیم زادران کو پویلین لوٹا دیا تھا۔ اگلے پانچ اوورس کے اندر افغانستان نے کپتان حشمت اللہ شاہدی اور صدیق اللہ اٹل کے وکٹ بھی گنوا دیے، جبکہ اسکور صرف 50 رن تک ہی پہنچ پایا تھا۔ اس کے بعد تو وکٹ گرنے کا سلسلہ جاری رہا لیکن رحمت شاہ نے دوسری طرف سے تنہا جنوبی افریقہ کا سامنا کرنا جاری رکھا۔ انھوں نے تنہا دم پر 90 رن بنائے، لیکن پوری ٹیم 208 رن پر ڈھیر ہو گئی۔ جنوبی افریقہ کے لیے کگیسو رباڈا نے سب سے زیادہ 3 وکٹ لیے۔