نئی دہلی: ترینداد اور ٹوباگو ہندوستان کے انتہائی اہم ڈیجیٹل پیمنٹ پلیٹ فارم یونیفائیڈ پیمنٹ انٹرفیس (یو پی آئی) کو اپنانے والا پہلا کیریبیائی ملک بن گیا ہے، جبکہ دونوں ممالک نے ڈیجیٹل ڈومین میں مزید تعاون کا جائزہ لینے پر اتفاق کیا ہے، جس میں ڈیجی لاکر، ای سائن اور گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس (جی ای ایم) جیسے انڈیا اسٹیک سلیوشنز شامل ہیں یہ معاہدہ وزیر اعظم نریندر مودی کے 3-4 جولائی کو ترینداد اور ٹوباگو کے دو روزہ سرکاری دورے کے دوران کیا گیا۔ دورے کے اختتام پر جاری کیے گئے ایک مشترکہ بیان کے مطابق، ترینداد اور ٹوباگو نے ملک میں زمین کے رجسٹریشن کے نظام کو ڈیجیٹل بنانے اور اُسے اپ گریڈ کرنے میں ہندوستان سے تعاون کی درخواست کی۔ دونوں ممالک نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ڈیجیٹل حکمرانی اور عوامی خدمات کی فراہمی شمولیاتی ترقی، اختراع اور قومی مسابقت کے عوامل کے طور پر کام کر سکتی ہے۔وزیر اعظم مودی نے ترینداد اور ٹوباگو کی اپنی ہم منصب محترمہ کملا پرساد-بیسسر کے ساتھ بات چیت کی اور تعلیم کو ڈیجیٹل کرنے کے ان کے جرأت مندانہ وژن کی تعریف کی اور ترینداد اور ٹوباگو کے انتہائی اہم تعلیمی پروگرام میں تعاون کرنے کے مقصد سے 2,000 لیپ ٹاپس تحفۃً فراہم کرنے کا اعلان کیا۔ یہ دورہ، 26 برسوں میں کسی ہندوستانی وزیر اعظم کا پہلا دو طرفہ دورہ ہے۔ یہ 1845 میں ترینداد اور ٹوباگو میں ہندوستانی تارکین وطن کی آمد کی 180 ویں سالگرہ کا موقع تھا۔ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس دورے نے گہرے تہذیبی تعلقات، عوام سے عوام کے متحرک روابط اور مشترکہ جمہوری اقدار کی تصدیق کی جو دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ دوستی کی بنیاد ہیں۔ہندوستان کے اندر اور عالمی سطح پروزیر اعظم مودی کی ’’غیر معمولی قیادت‘‘ کے اعتراف میں، انہیں آرڈر آف دی ریپبلک آف ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو سے نوازا گیا، جو اس ملک کا سب سے بڑا قومی اعزاز ہے۔ دونوں وزرائے اعظم نے باہمی دلچسپی کے کئی دو طرفہ، علاقائی اور عالمی امور پر جامع بات چیت کی اور دہشت گردی سے امن و سلامتی کو لاحق مشترکہ خطرے کو تسلیم کرتے ہوئے دہشت گردی کی سخت مذمت اور اس کی سخت مخالفت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ سرحد پار دہشت گردی سمیت دہشت گردی کا کوئی جواز نہیں ہو سکتا۔دونوں رہنماؤں نے موجودہ عالمی حقائق کی بہتر عکاسی کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی توسیع سمیت اقوام متحدہ میں جامع اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔ بڑھتی ہوئی جغرافیائی سیاسی کشیدگی اور عالمی تنازعات کو تسلیم کرتے ہوئے، دونوں رہنماؤں نے آگے بڑھنے کے لیے بات چیت اور سفارت کاری پر زور دیا۔ ترینداد اور ٹوباگو نے اقوام متحدہ کی توسیع شدہ سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کے لیے ہندوستان کے لیے اپنی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔ اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ ہندوستان 28- 2027 کی مدت کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غیر مستقل نشست کے لئے ترینداد اور ٹوباگو کی امیدواری کی حمایت کرے گا اور ترینداد اور ٹوباگو 29-2028 کی مدت کے لئے ہندوستان کی امیدواری کی حمایت کرے گا۔وزیر اعظم مودی نے ترینداد اور ٹوباگو کے ہندوستانی تارکین وطن کی چھٹی نسل کے لیے اوورسیز سٹیزن شپ آف انڈیا (او سی آئی) کارڈ جاری کرنے کے ہندوستان کے فیصلے کا اعلان کیا۔ انہوں نے علاقائی اور بین الاقوامی واقعات پر بھی تبادلۂ خیال کیا اور امن، آب و ہوا کےتئیں منصفانہ رویہ ، شمولیاتی ترقی اور عالمی جنوب وسعت دینےکے لیے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔ انھوں نے صحت، آئی سی ٹی، ثقافت، کھیل، تجارت، اقتصادی ترقی، زراعت، انصاف، قانونی امور، تعلیم اور ہنرمندی کے فروغ جیسے شعبوں میں ایک وسیع، شمولیاتی اور مستقبل پر مبنی شراکت داری قائم کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا اوردواسازی، ترقیاتی تعاون، تعلیمی شعبے، ثقافتی تبادلے، سفارتی تربیت اور کھیلوں سمیت اہم شعبوں میں معاہدوں اور مفاہمت ناموں پر دستخط کا خیرمقدم کیا۔دونوں رہنماؤں نے زراعت اور خوراک کی یقینی فراہمی کو ایک اور ترجیحی شعبہ قرار دیا۔ ہندوستان نے ترینداد اور ٹوباگو کی نیشنل ایگریکلچرل مارکیٹنگ اینڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این اے ایم ڈی ای وی سی او) کو فوڈ پروسیسنگ اور اسٹوریج کے لیے 10 لاکھ امریکی ڈالر کی زرعی مشینری بھی پیش کی۔ وزیر اعظم مودی نے ایک علامتی تقریب کے دوران نمدیوکو کے لیے مشینری کی پہلی کھیپ سونپی اور قدرتی کاشتکاری، سمندری گھاس پر مبنی کھادوں اور باجرہ کی کاشت کے شعبوں میں ہندوستان کی طرف سے مدد کی پیش کش کی۔ حفظان صحت کےموضوع پر، وزیر اعظم مودی نے دوا سازی کے شعبے میں قریبی تعاون کو یقینی بنانے اورترینداد اور ٹوباگو کے لوگوں کے لیے ہندوستان سے معیاری اور سستی جینرک ادویات تک بہتر رسائی کے ساتھ ساتھ ہندوستان میں طبی علاج کی فراہمی کے لیے ہندوستانی فارماکوپیا کو تسلیم کرنے پر حکومت ترینداد اور ٹوباگو کی ستائش کی۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ آنے والے مہینوں میں ترینداد اور ٹوباگو میں 800 افراد کے لیے ایک مصنوعی اعضاء فٹمنٹ کیمپ کا انعقاد کیا جائے گا۔وزیر اعظم کملا پرساد بسسر نے بہتر معیار حفظان صحت کی فراہمی میں مدد کے لیے حکومت ہند کی طرف سے بیس (20) ہیموڈائلیسس یونٹس اور دو (2) سی ایمبولینسز کے عطیہ کے لیے ترینداد اور ٹوباگو کی جانب سے شکریہ ادا کیا۔ فوری اثرات کے منصوبوں سے متعلق مفاہمت نامے پر دستخط کیے جانے کا خیرمقدم کرتے ہوئے، وزیر اعظم پرساد بسسر نے ہندوستان کے فوری ردعمل اور ترینداد اور ٹوباگو کو کووڈ ویکسین اور طبی آلات کی قابل قدر فراہمی کی ستائش کی۔ ان معاہدوں سےہندوستان کی مدد سے ترینداد اور ٹوباگو میں کمیونٹی ترقیاتی منصوبوں پر بروقت اور موثر طریقے سے عمل درآمد کیے جانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے خصوصاً موبائل ہیلتھ کیئر روبوٹس، ٹیلی میڈیسن کٹس اور ہاتھوں کی حفظان صحت کے اسٹیشنوں کی فراہمی کے ساتھ کووڈ-19 پروجیکٹ میں 1 ملین امریکی ڈالر ہائی اینڈ لو ٹیکنالوجی (ایچ اے ایل ٹی) کے تحت ہندوستان کے تعاون کوسراہا۔وزیر اعظم مودی نے ترینداد اور ٹوباگو کے قدرتی آفات سے نمٹنے کی صلاحیت کے حامل بنیادی ڈھانچے سے متعلق اتحاد (سی ڈی آر آئی) اور بائیو فیول سے متعلق اتحاد میں شامل ہونے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا، جو آب و ہوا کی کارروائی، لچیلے پن کی تیاری اور پائیدار ترقی کے تئیں ان کے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ ان رہنماؤں نے آفات کے خطرے کو کم کرنے کے لیے ہندوستان کی طرف سے تیار کردہ ابتدائی انتباہی نظام میں مزید تعاون کا جائزہ لینے پر اتفاق کیا۔ صلاحیت سازی کو ترینداد اور ٹوباگو کے ساتھ ہندوستان کی شراکت داری کے ایک اہم ستون کے طور پر تسلیم کیا گیا اور وزیر اعظم مودی نے فارنسک سائنس اور انصاف کے نظام کے شعبے میں ترینداد اور ٹوباگو کے عہدیداروں اور اہلکاروں کی صلاحیتوں کو بڑھانے میں ترینداد اور ٹوباگو کو تعاون دینے پر آمادگی کا ظاہر کی۔ اس تعاون میں انہیں تربیت کے لیے ہندوستان بھیجنا نیز ہندوستان سے ٹرینرز اور ماہرین کو ترینداد اور ٹوباگو بھیجنا شامل ہے۔ دونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان کھیلوں کے مضبوط تعلقات، خاص طور پر کرکٹ کے لیے مشترکہ جذبے کا جشن منایا اور وزیر اعظم مودی نے ہندوستان میں ترینداد اور ٹوباگو کی خواہشمند نوجوان خواتین کرکٹرز کو تربیت دینے کی اپنی پیشکش کا اعادہ کیا۔وزیر اعظم مودی نے ہندوستان میں ترینداد اور ٹوباگو کے ماہرین کے ایک گروپ کے لیے تربیت کا اعلان کیا جو ہندوستان میں ’گیتا مہوتسو‘ میں بھی شرکت کریں گے۔ وزیر اعظم کملا پرساد بسسر نے ہندوستان میں تقریبات کے ساتھ ترینداد اور ٹوباگو میں مشترکہ طور پر گیتا مہوتسو منائے جانے کی ہندوستانی تجویز کی حمایت کی۔ وزیر اعظم مودی نے ہندوستان سے یوگا ٹرینرز بھیجنے اور ترینداد اور ٹوباگو کے قومی اسکولی نصاب میں یوگ کی شمولیت میں تعاون کرنے کی پیشکش کی۔ دونوں وزرائے اعظم نے کہا کہ 30 مئی 2025 کو ترینداد اور ٹوباگو میں پہلے ہندوستانی تارکین وطن کی 1845 میں آمد کی 180 ویں سالگرہ تھی۔ انھوں نےثقافتی سیاحت کے لئے ایک مقام کے طور پر نیلسن جزیرے کی اہمیت اور ہندوستانی آمد اور دیگر قومی ریکارڈوں کو ڈیجیٹائز کرنے کی ضرورت کو تسلیم کیا۔دونوں وزرائے اعظم نے ویسٹ انڈیز کی یونیورسٹی میں ہندی اور ہندوستانی علوم میں اکیڈمک چیئرز کی بحالی کا خیر مقدم کیا۔ دونوں لیڈروں نے انڈیا-ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کو بحال کرنے کی ضرورت اورترینداد اور ٹوباگو کے ارکان پارلیمنٹ کی ہندوستان میں تربیت اور پارلیمانی وفود کے ایک دوسرے ممالک کے دوروں کے باقاعدہ تبادلہ پر زور دیا۔