اوتار سنگھ قتل: دی گارڈین نے مودی کی ریاستی دہشتگردی کو بے نقاب کر دیا

Wait 5 sec.

برمنگھم میں سکھ کارکن اوتار سنگھ کی پُراسرار موت پر بین الاقوامی جریدے دی گارڈین نے مودی سرکار کی ریاستی دہشتگردی کو بے نقاب کر دیا۔مودی سرکار کی سکھ رہنماؤں کو قتل کرنے کی مہم جاری ہے، بھارتی حکومت سکھوں کے خلاف عالمی سطح پر ریاستی کارروائیوں میں ملوث ہے۔دی گارڈین نے اپنی رپورٹ میں 35 سالہ سکھ کارکن اوتار سنگھ کی برمنگھم میں مشکوک موت پر بھارتی سرکار پر سوال اٹھا دیے۔یہ بھی پڑھیں: سکھ تنظیموں کا کینیڈا سے جی 7 اجلاس میں مودی کو مدعو نہ کرنے کا مطالبہبرطانوی جریدے کے مطابق مقتول اوتار سنگھ پر مارچ 2023 کے احتجاج کے دوران لندن میں بھارتی پرچم اتار نے کا الزام لگایا تھا، 2016 میں اوتار سنگھ کو بھارتی ایجنسیوں سے زندگی کو خطرہ ہونے کی بنا پر برطانیہ میں سیاسی پناہ ملی تھی۔مقتول کے والد اور چچا 90 کی دہائی میں خالصتان کی حمایت کرنے پر ماورائے عدالت قتل کر دیے گئے تھے۔مقتول کے دوست جسوندر سنگھ نے بتایا کہ اوتار سنگھ اپنی موت سے کچھ دن پہلے خوفزدہ تھے کہ انہیں ٹریس کیا جا رہا ہے۔دی گارڈین کے مطابق سکھ کارکن کی والدہ اور بہن کو حکام نے حراست میں لے رکھا تھا، وکیل پولاک کے مطابق متقول کو زندگی کے خطرے کی دھمکیاں موصول ہوئیں۔’سکھ کارکن کو زہر دیے جانے کا شبہ مکمل طور پر مسترد نہیں کیا جا سکتا، اوتار سنگھ کے اہلخانہ نے دوبارہ پوسٹ مارٹم انکوائری کا مطالبہ کر دیا۔‘