شمالی سکم میں شدید بارش نے قہر برپا کیا ہوا ہے۔ کئی علاقے بارش کے سبب لینڈ سلائیڈ کی زد میں آگئے ہیں۔ لاچنگ اور چُنگ تھانگ میں 1678 سیاح پھنسے تھے، انہیں ریسکیو آپریشن کے ذریعہ محفوظ باہر نکال لیا گیا ہے۔ پیر کی صبح موسم میں تھوڑی بہتری آنے کے بعد ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا تھا۔ سکم انتظامیہ، ہندوستانی افواج، آئی ٹی بی پی، بی آر او، محکمہ سیاحت اور دیگر ایجنسیوں کے تعاون سے اس کام کو کامیابی کے ساتھ انجام دیا گیا۔ 284 گاڑیوں اور 16 بائیک کی مدد سے کُل 1678 سیاحوں کو نکالا گیا۔ ان میں 737 مرد اور 561 خواتین اور 380 بچے شامل تھے۔ سبھی کو محفوظ طور پر گنگٹوک کے فدانگ راستے سے لایا گیا۔وہیں کل منگن ضلع کے چھاتین میں ایک فوجی کیمپ میں لینڈ سلائیڈ ہوا جس میں 3 جوانوں کی موت ہو گئی اور 6 دیگر لاپتہ ہیں لیکن لاچنگ میں ابھی بھی 100 سے زیادہ لوگ ایسے ہیں جو وہیں پھنسے ہوئے ہیں۔ مرنے والوں میں حولدار لکھوندر سنگھ، لانس نائک مونش ٹھاکر اور پورٹر ابھیشیک لکھڑا شامل ہیں۔ حادثہ کے بعد فوج نے راحت اور بچاؤ مہم شروع کر دی ہے اور 6 لاپتہ جوانوں کی تلاش جاری ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ 4 دن سے شمال مشرقی ریاستوں میں مسلسل بارش ہو رہی ہے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق ان علاقوں میں تقریباً 130 ملی میٹر سے زیادہ بارش ہوئی ہے۔ اس وجہ سے لاچنگ، گروڈونگمار، لاچین پھولوں کی گھاٹی جیسے اہم سیاحتی مقامات پر گہرا اثر پڑا ہے۔ تیستا ندی میں بھی بہت زیادہ پانی بھر گیا ہے۔کئی مقامات پر دراریں پڑ گئی ہیں جبکہ لاچین میں دو پُل تباہ ہو گئے ہیں۔لاچین اور لاچُنگ کی طرف جانے والے ضروری راستے پوری طرح منقطع ہو گئے تھے۔ ہندوستانی فوج، این ڈی آر ایف اور پولیس کی ٹیمیں راحت و بچاؤ کام میں لگے ہوئے ہیں۔ خراب موسم اور ناقابل رسائی علاقوں میں راحت و بچاؤ کام میں پریشانی ہو رہی ہے۔سکم سمیت شمال مشرقی کی کئی ریاستوں میں شدید بارش، سیلاب اور لینڈ سلائیڈ کے واقعات میں اب تک 37 لوگوں کی جان جا چکی ہے۔ اس میں آسام میں 10، اروناچل پردیش میں 9، میگھالیہ میں 6 اور میزورم میں 5 اموات شامل ہیں۔آسام کی بات کی جائے تو یہاں سیلاب سے 3 لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ شدید بارش کی وجہ سے برہمپتر اور براک سمیت 10 اہم ندیاں خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔ منی پور میں سے تقریباً 20 ہزار لوگ متاثر ہوئے ہیں اور ہزاروں کی تعداد میں گھر منہدم ہو گئے ہیں۔ تریپورہ میں 10 ہزار سے زیادہ لوگ قدرتی آفت کا شکار ہوئے ہیں۔