مسجد بنانا ہو یا وقف کرنی ہو، زمین صاف ہونی چاہیے: مولانا ارشد مدنی

Wait 5 sec.

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے اتر پردیش میں مدارس کے خلاف ہو رہی کارروائی کو لے کر بیان دیا ہے۔ مولانا مدنی نے کہا کہ آج حکومتوں نے مختلف جگہوں پر مدارس کو نوٹس بھیجنا شروع کر دیا ہے۔مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ یوپی میں مدارس کے حوالے سے نوٹس آرہے ہیں، مدارس بند کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا، 'سب سے پہلے آسام حکومت نے مدارس میں مداخلت کی، پھر اتراکھنڈ نے مداخلت کی، پھر اتر پردیش نے مداخلت کی، اب ہریانہ حکومت نے پانی پت اور مختلف مقامات کو نوٹس بھیجنا شروع کر دیا ہے'۔مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ مدارس کا مطلب کتابیں پڑھنا اور پڑھانا ہے، وہ غلط ہیں، مدارس کا کردار اس ملک کی جڑوں میں بہت گہرا ہے، 250 سال تک اس ملک میں ہندو، مسلمان، جین، سب غلام تھے، اگر آزادی کے لیے کوئی پہلی مرتبہ لڑا تو وہ مدارس سے1803 سے نکلا ہے۔انگریزوں کے خلاف پہلی مرتبہ 1803  میں آ واز اٹھائی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج جن مدارس پر بلڈوزر چلائے جا رہے ہیں، وہ وہی ہیں جنہوں نے آزادی کی جنگ لڑی۔مولانا ارشد مدنی نے موب لنچنگ کے بارے میں کہا کہ جب آپ یہ حق کسی کو دیں گے تو صرف مسلمان ہی نہیں، ہندو بھی اس کی زد میں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جو کوئی مسجد بنانا چاہتا ہو  یا وقف کرنا چاہتا ہو  وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ زمین صاف ہو اور اس میں حکومت کا کوئی عمل دخل نہ ہو، ورنہ بلڈوزر کو چلنے سے کوئی نہیں روک سکے گا۔