بی جے پی حکومت نے اپنی 100 دنوں کی ناکامی چھپانے کی کوشش میں سرکاری خزانے سے پھونک ڈالے کروڑوں روپے: دیویندر یادو

Wait 5 sec.

نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے بی جے پی حکومت کے 100 دنوں کی تکمیل پر منائے جانے والے جشن پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریکھا گپتا حکومت نے اپنی 100 دنوں کی ناکامی کو چھپانے کے لیے جشن کے نام پر سرکاری خزانے سے کئی کروڑ روپے پھونک ڈالے۔ بی جے پی کے 100 دنوں کی رپورٹ محض ایک تشہیری مہم ہے، جس میں عوام کے ساتھ ایک بار پھر دھوکہ کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ حکومت کو جشن منانے کے بجائے دہلی میں صحت کے بنیادی ڈھانچے میں بہتری، جمنا کی صحیح معنوں میں صفائی، آلودگی پر کنٹرول، آبی جماؤ، لا اینڈ آرڈر، ٹرانسپورٹ سسٹم اور صفائی کے نظام جیسے سنگین مسائل پر توجہ دینی چاہیے۔دیویندر یادو نے کہا کہ ریکھا گپتا حکومت نے دہلی کے جواہر لال نہرو اسٹیڈیم میں فلم اداکار انوپم کھیر کو مدعو کر کے اپنی جھوٹی تشہیر کرنے میں کروڑوں روپے برباد کر کے اپنی ناکام حکومت کی شبیہ کو درست کرنے کی کوشش کی ہے۔ جبکہ اس جشن پر خرچ ہوئے کروڑوں روپے حکومت کی جانب سے مسمار کی گئی جھگی جھونپڑیوں اور ریہڑی پٹری والوں کو بحال کرنے اور خواتین کو ’مہیلا سمردھی یوجنا‘ میں 2500 روپے ماہانہ دینے کے لیے خرچ کرنے چاہیے تھے۔دیویندر یادو نے مزید کہا کہ آج وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا چاندنی چوک اسمبلی کے تیس ہزاری علاقہ میں محلہ کلینک کا نام بدل کر پہلا ’آیوشمان آروگیہ مندر‘ کے طور پر افتتاح کیا۔ جبکہ سچائی یہ ہے کہ نہ تو اس میں مناسب طبی سہولیات ہیں اور نہ ہی مناسب عملہ اور فارماسسٹ، یوگا انسٹرکٹر اور ڈیٹا انٹری آپریٹر تک کا تقرر نہیں کیا گیا ہے۔ صرف 4 ملازمین کے ذریعہ ایک ماڈل ہیلتھ سنٹر چلانے کا منصوبہ بنا کر بی جے پی حکومت دہلی کے لوگوں کی صحت سے کھیلنا چاہتی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ویکسی نیشن، یوگا اور فیملی پلاننگ جیسی خدمات ایک چھوٹی سی جگہ پر فراہم کرنا غیر منساب عمل ہے۔ اس کے لیے علیحدہ تربیت یافتہ عملہ اور مناسب انفراسٹرکچر کی ضرورت ہوتی ہے، جو ان مراکز میں موجود نہیں ہے۔دیویندر یادو نے بی جے پی کے انتخابی منشور میں ذکر کردہ وعدوں کو یاد دلاتے ہوئے کہا کہ پارٹی نے وعدہ کیا تھا کہ غیر مجاز کالونیوں اور جھگی بستیوں کے پاس ’آیوشمان آروگیہ مندر‘ قائم کیے جائیں گے۔ لیکن آج یہ وعدے صرف نام کی تبدیلی اور دوبارہ افتتاح تک ہی محدود رہ گئے ہیں۔ انہوں نے جمنا ندی کی صفائی کے حوالے سے کہا کہ دہلی آلودگی کنٹرول کمیٹی کی 23 اپریل 2025 کی رپورٹ کے مطابق وزیر آباد میں جمنا کی فیکل کالیفارم کی سطح 5400 ایم پی این/100 ایم ایل ہے، جو قابل قبول حد سے 115 فیصد زیادہ ہے۔ بی او ڈی کا سطح 6 ایم جی@1، جو معمول سے دوگنا درج کیا گیا ہے، یہ واضح طور پر بتا رہا ہے کہ پانی کس قدر آلودہ ہے۔ حالانکہ مارچ 2025 کی رپورٹ میں یہ سطح معمول کے مطابق تھی، جو کہ اور بھی تشویشناک ہے۔دیویندر یادو کے مطابق یہ افسوسناک امر ہے کہ بی جے پی حکومت جمنا کو صرف ایک ںدی کے طور پر دیکھ رہی ہے، جبکہ جمنا ندی ہمارے لیے عقیدہ کی نشانی ہے۔ حکومت نے اس کی احیا کے لیے اب تک کوئی جامع منصوبہ تیار نہیں کیا ہے۔ 12 مجوزہ ڈی سینٹرلائزڈ ایس ٹی پی کی تعمیر نامکمل ہے اور اے ایم آر یو ٹی 2.0 اسکیم جس کا 5 سال 2025 میں ہی مکمل ہونے والا ہے اس کے لیے بھی کوئی ٹھوس اقدام نہیں اٹھایا گیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ دہلی، مرکز اور ہریانہ کی حکومتوں کو مشترکہ طور پر ندی کی قدرتی بہاؤ کو بحال کرنے، گندے پانی کی صفائی کے نظام کو اپ گریڈ کرنے اور شفافیت لانے کے لیے مشترکہ طور پر ایک ’وائٹ پیپر‘ جاری کرنا چاہیے۔