مظفر پور میں بچی کے قتل سے ہنگامہ برپا، کانگریس نے پٹنہ میں نکالا ’ہلّہ بول مارچ‘

Wait 5 sec.

بہار کے مظفر پور میں 9 سالہ بچی کی عصمت دری اور قتل کا معاملہ اب طول پکڑ چکا ہے۔ اپوزیشن پارٹیاں اس معاملے میں حکومت پر حملہ آور دکھائی دے رہی ہیں۔ بہار کانگریس نے بھی اس واقعہ پر اپنی شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور 2 جون کو راجدھانی پٹنہ میں ’ہلّہ بول مارچ‘ نکال کر نتیش حکومت پر زوردار حملہ بولا۔ کانگریس نے نتیش حکومت میں نظامِ قانون کے بدتر حالات پر بے حد تشویش کا اظہار کیا۔بہار کانگریس صدر راجیش رام نے واقعہ پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ دلتوں کی حالت ریاست میں لگاتار بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے۔ قانون کی حکمرانی ختم ہو چکی ہے اور جرائم پیشے بے لگام ہو چکے ہیں، جب چاہیں واقعہ کو انجام دے کر آسانی سے نکل جا رہے ہیں۔ ریاستی کانگریس انچارج کرشنا الاورو نے کہا کہ کڑھنی عصمت دری متاثرہ کی موت نے بہار حکومت کی خوفناک شکل کو ظاہر کر دیا ہے۔ ’ڈبل انجن‘ کی بے بس حکومت میں دلت اور پسماندوں کو نہ تحفظ حاصل ہوگا، نہ علاج ملے گا، اور نہ ہی انصاف۔یوتھ کانگریس کے قومی صدر اودے بھانو چِب نے ’ہلّہ بول مارچ‘ کی قیادت کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف نتیش کمار خود کو ’سُشاسن کمار‘ کہتے ہیں، اور ٹھیک ان کی ناک کے نیچے دلتوں و خواتین کا استحصال ہو رہا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ بہار میں دلت اور پسماندہ طبقہ کی بہن بیٹیاں بھی اب اس حکومت میں محفوظ نہیں ہیں۔ ’ڈبل انجن‘ کی حکومت میں نہ ہی جرم پر قابو ہے، اور نہ ہی بدعنوانی پر۔ غیر ذمہ دار نتیش-بی جے پی حکومت کی بدانتظامی کے سبب 9 سالہ عصمت دری متاثرہ دلت بچی کو موت کے منھ میں دھکیل دیا گیا۔اس موقع پر یوتھ کانگریس کے ریاستی صدر شیو پرکاش غریب داس نے نتیش حکومت پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم یہیں نہیں رکیں گے۔ کانگریس کی ٹیم منگل کو متاثرہ کنبہ سے ملاقات کرے گی اور ان کی تکلیف بانٹے گی۔ متاثرہ کنبہ کی لڑائی ہم آگے بھی جاری رکھیں گے، جب تک کہ انصاف نہ مل جائے۔‘‘