یوکرینی ڈرونز نے کیسے روسی طیارے تباہ کیے؟ چونکا دینے والے انکشافات

Wait 5 sec.

روس پر یوکرین کے اب تک کے سب سے بڑے فضائی حملے سے متعلق چونکا دینے والے انکشافات سامنے آئے ہیں۔غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق یوکرین کے’’آپریشن اسپائیڈر زویب‘‘میں شامل ٹرک ڈرائیورز کے چشم کشا انکشافات سے کارروائی کی حکمت عملی واضح ہو گئی۔ٹریک ڈرائیورز کو اصل سامان کے بارے میں اندھیرے میں رکھا گیا تھا اور ٹرک ڈرائیورز کی پوری نقل وحرکت سفر کے دوران مانیٹر کی جاتی رہی۔یوکرینی ڈرونز کو فریم ہاؤسز کے نام پر ٹرکوں میں چھپایا گیا تھا ڈرون لانچنگ پوائنٹس میں پٹرول پمپ اور کیفے شامل تھے۔ٹرک ڈرائیور کے مطابق جب ٹرک کھڑے تھے فریم ہاؤسز سے اچانک ڈرونز نکلنے لگے اور یہ تمام ٹرک ایک ہی شخص کی ملکیت تھےجو یوکرینی نژاد ہے۔یوکرین کی سیکیورٹی سروس (ایس بی یو) نے کہا کہ انہوں نے فرنٹ لائن سے ہزاروں کلومیٹر پیچھے روسی فضائی اڈوں پر ڈرون حملوں کی ایک لہر میں 7 بلین ڈالر مالیت کے روسی فوجی طیاروں کو نشانہ بنایا۔اہداف میں یوکرین کی سرحد سے تقریباً 4,300 کلومیٹر (2,670 میل) دور ارکتسک میں بیلایا ایئربیس اور یوکرین سے تقریباً 1,800 کلومیٹر (1,120 میل) جنوبی مرمانسک میں اولینیا ایئربیس شامل تھے۔یوکرینی فوج بتایا کہ حملے میں روس کے جدید ترین جنگی طیاروں اور جاسوس طیارےکو نشانہ بنایا گیا، روس کے ٹی یو 22 اور ٹی یو 95 بمباری طیاروں، اے 50جاسوس طیارے کو تباہ کیا گیا۔یوکرینی انٹیلی جنس نے کہا کہ حملے میں روس کے اسٹریٹیجک فضائی نظام کو شدید دھچکا پہنچا ہے ڈرونز کو خفیہ طور پر موبائل ہاؤسز میں روس داخل منتقل کیا گیا تھا، حملے سے روسی کروز میزائل پلیٹ فارمز کو غیرفعال کرنے میں مدد ملی، یوکرین کی کامیابی کارروائی میں روس کو تقریباً 7 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا ہے۔روس نے ابھی تک نقصان کی حد کی تصدیق نہیں کی ہے لیکن یہ حملہ یوکرین کی جنگ کا اب تک کا سب سے زیادہ نقصان دہ ڈرون حملہ ہو سکتا ہے۔