اعظم خان کی اہلیہ اور بیٹے کے اسلحہ لائسنس منسوخ، مجرمانہ ریکارڈ اور غلط استعمال کے خدشے پر کارروائی

Wait 5 sec.

سماج وادی پارٹی کے قدآور لیڈر اعظم خان کے خاندان کو اس وقت جھٹکا لگا جب جب رامپور کی ضلعی انتظامیہ نے سماجوادی پارٹی کے رہنما اعظم خان کی بیوی ڈاکٹر تزئین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم خان کے اسلحہ لائسنس منسوخ کر دیے۔ یہ فیصلہ مجرمانہ معاملات میں سزا یافتہ ہونے اور اسلحہ کے ممکنہ غلط استعمال کے خدشے کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔ضلعی سرکاری وکیل پریم کشن پانڈے کے مطابق، یہ کارروائی رامپور کے پولیس سپرنٹنڈنٹ کی رپورٹ پر مبنی ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ سنہ 2019 میں جعلی پیدائشی سرٹیفکیٹ کے ایک کیس میں عبداللہ اور تزئین فاطمہ کو سات سات سال کی سزا سنائی گئی تھی۔ ایسے میں ان کے پاس اسلحہ رکھنا نہ صرف قانون کی خلاف ورزی ہے بلکہ سکیورٹی کے لحاظ سے بھی خطرناک ہو سکتا ہے۔وکیل نے مزید بتایا کہ عبداللہ اعظم خان پر تقریباً 29 فوجداری مقدمات اور ان کی والدہ تزئین فاطمہ پر 21 مقدمات درج ہیں۔ ان مقدمات میں بعض سنگین نوعیت کے جرائم شامل ہیں۔ ان حالات میں شکوک پیدا ہوتے ہیں کہ اسلحہ کا غلط استعمال ہو سکتا ہے، اسی وجہ سے ضلعی مجسٹریٹ نے اسلحہ ایکٹ کی دفعہ 17 کے تحت دونوں کے لائسنس منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا۔جب اسلحہ کی قسم اور تعداد کے بارے میں پوچھا گیا تو وکیل نے بتایا کہ دونوں کے پاس 0.32 بور ریوالور کے الگ الگ لائسنس تھے، جنہیں اب منسوخ کر دیا گیا ہے۔ اس طرح کل دو اسلحہ لائسنسوں کو رد کر دیا گیا ہے۔دوسری طرف، جب اعظم خان کے اسلحہ لائسنس سے متعلق سوال کیا گیا تو سرکاری وکیل نے واضح کیا کہ اس فیصلے کا اطلاق صرف ان کی بیوی اور بیٹے پر ہوتا ہے۔ اعظم خان کے خلاف فی الحال کوئی ایسا مقدمہ یا لائسنس منسوخی کی کارروائی زیر التوا نہیں ہے۔واضح رہے کہ اعظم خان کا خاندان گزشتہ کچھ عرصے سے قانونی مسائل میں گھرا ہوا ہے اور ان کے خلاف متعدد مقدمات مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔ لائسنس منسوخی کا یہ اقدام انتظامیہ کی جانب سے قانون و نظم کی صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے کو روکا جا سکے۔