ایلون مسک نے امریکا میں نئی سیاسی پارٹی پر رائے مانگ لی، نتائج کیا رہے؟

Wait 5 sec.

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سابقہ حلیف اور موجودہ حریف ایلون مسک نے امریکا میں نئی سیاسی پارٹی بنانے سے متعلق رائے طلب کی ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے قریبی ساتھی قرار دیے جانے والے بزنس ٹائیکون ایلون مسک ہم نوالہ اور ہم پیالہ سمجھے جاتے تھے۔ تاہم یہ دوستی اب دشمنی میں بدل گئی ہے جس کے بعد ایلون مسک نے امریکا کا سیاسی نظام بدلنے کی ٹھانی ہے۔امریکا میں صدیوں سے دو جماعتی جمہوری نظام رائج ہے۔ ان میں ایک ریپبلیکنز اور دوسری ڈیموکریٹ۔ ٹرمپ ریپبلیکنز کی نمائندگی کرتے ہیں۔ایلون مسک نے گزشتہ دنوں ٹرمپ انتظامیہ سے علیحدگی اختیار کر لی تھی اور امریکی صدر پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے ان کے مواخذے کا مطالبہ کر دیا ہے۔دونوں جانب سے ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کے دوران ایلون مسک نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر امریکی عوام سے امریکا میں نئی سیاسی جماعت بنانے سے متعلق رائے طلب کی ہے۔ایلون مسک نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ کیا اب وقت آگیا ہے کہ امریکا میں ایک نئی سیاسی جماعت بنائی جائے؟ ایسی نئی سیاسی جماعت جو حقیقت میں 80 فیصد عوام کی نمائندگی کرے۔ٹیسلا اور ایکس کے مالک کی جانب سے کرائے جانے والے اس پول میں امریکی عوام نے بھرپور دلچسپی لی ہے اور 21 گھنٹوں کے دوران 53 لاکھ سے زائد امریکیوں نے اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔Is it time to create a new political party in America that actually represents the 80% in the middle?— Elon Musk (@elonmusk) June 5, 2025  اس پول کے مطابق امریکا کے 80.5 فیصد عوام ملک میں نئی سیاسی جماعت بنائے جانے کے حامی ہیں جب کہ 19.5 فیصد نے اس کے خلاف ووٹ دیا ہے۔ٹرمپ اور مسک کی دوستی دشمنی میں بدل گئی، سنگین الزامات کا تبادلہ