جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کی مذمت بین الاقوامی سطح پر بھی ہونی شروع ہو گئی ہے۔ 6 جون کو برازیلیا میں منعقد برکس پارلیمانی پینل نے اس حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف متحد ہو کر کارروائی کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ یہ پاکستان کے لیے شدید جھٹکا ثابت ہوا، کیونکہ اس پارلیمانی پینل کی 6 جون کو ہوئی میٹنگ میں چین کے علاوہ کئی مسلم ممالک کے نمائندے بھی شامل ہوئے تھے۔موصولہ اطلاع کے مطابق برکس پارلیمانی پینل کی تازہ ترین میٹنگ میں ہندوستان، برازیل، روس، چین، جنوبی افریقہ کے ساتھ ساتھ ایران، یو اے ای، مصر، ایتھوپیا اور انڈونیشیا کے نمائندے شامل ہوئے۔ میٹنگ میں ہندوستان کی قیادت لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے کی۔ انھوں نے کہا کہ دہشت گردی آج عالمی بحران بن چکا ہے، جس کا سامنا بین الاقوامی تعاون سے ہی کیا جا سکتا ہے۔ انھوں نے موجودہ حالات میں 4 اہم اقدام کی وکالت کی۔ ان میں دہشت گرد تنظیموں کی معاشی مدد بند کرنا، انٹلیجنس شیئر کرنے کا عمل تیز کرنا، تکنیک کے غلط استعمال کو روکنا اور جانچ و انصاف کے عمل میں تعاون بڑھانے جیسے ایشوز شامل ہیں۔ اوم برلا کی باتوں کو میٹنگ میں موجود سبھی ممالک نے متفقہ طور پر قبول کرتے ہوئے حتمی اعلانیہ میں شامل کیا۔لوک سبھا سکریٹریٹ کی طرف سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ مشترکہ اعلانیہ میں ہندوستان کے پہلگام حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی اور سبھی برکس ممالک کے پارلیمنٹ نے دہشت گردی کے خلاف متحد ہو کر کام کرنے کو منظوری دی۔ میٹنگ میں دہشت گردی کے علاوہ اے آئی، عالمی تجارت، بین پارلیمانی تعاون اور بین الاقوامی امن و تحفظ جیسے ایشوز پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔