چھتیس گڑھ کے سکما میں نکسلیوں کا آئی ای ڈی دھماکہ، اے ایس پی شہید، کئی جوان زخمی

Wait 5 sec.

چھتیس گڑھ میں گزشتہ کچھ مہینوں سے مسلسل نکسلیوں کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے جس میں سلامتی دستوں کو کئی بڑی کامیابی ملی ہے۔ اپنے اوپر نکیل کسے جانے سے بوکھلائے نکسلیوں نے آج ایک بڑے واقعہ کو انجام دیا۔ انہوں نے سکما ضلع میں زوردار آئی ای ڈی دھماکہ کیا۔ اس حملے میں اے ایس پی آکاش راؤ گری پونجے شہید ہو گئے جبکہ کئی دیگر پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔سکما ضلع کے ڈونڈرا گاؤں کے پاس یہ واقعہ پیش آیا۔ اے ایس پی (کونٹا ڈویژن) آکاش راؤ گری پونجے دھماکے میں شدید زخمی ہو گئے تھے جس کے بعد انہوں نے علاج کے دوران دم توڑ دیا۔ وہیں دھماکے میں زخمی دیگر لوگوں کو کونٹا اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ خطرے سے باہر بتائے جا رہے ہیں۔اے ایس پی آکاش راؤ گری پونجے سی پی آئی (ایم) کے ذریعہ 10 جون کو بھارت بند کی اپیل کو لے کر کسی بھی طرح کے نکسلی واقعہ کو روکنے کے لیے علاقے میں پیدل گشت پر تھے۔ اسی درمیان صبح 9 سے 10 بجے کے بیچ زوردار دھماکہ ہوا جس کی زد میں وہ آ گئے۔ واقعہ کے بعد علاقے میں تلاشی مہم مزید تیز کر دی گئی ہے۔چھتیس گڑھ کے نائب وزیر اعلیٰ وجئے شامرا نے اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اے ایس پی سکما، آکاش گری پونجے نے کونٹا-ایررابورا روڈ پر ڈونڈرا کے پاس ایک آئی ای ڈی دھماکہ میں اپنی جان کی قربانی دے دی۔ وہ ایک بہادر جوان تھے اور انہیں ان کی بہادری کے لیے کئی انعامات دیئے گئے تھے۔ ہمارے لیے یہ انتہائی غمناک لمحہ ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل 6 جنوری 2025  کو بیجا پور ضلع میں ایک بڑے نکسلی حملے میں 9 لوگ شہید ہو گئے تھے، جس میں 8 سیکوریٹی اہلکار اور ایک شہری شامل تھے۔ یہ حملہ 60 سے 70 کلوگرام وزنی آئی ای ڈی سے کیا گیا تھا جو ریاست میں گزشتہ دو برسوں میں سلامتی دستوں پر کیا گیا سب سے بڑا حملہ تھا۔