راجستھان شدید گرمی کی لپیٹ میں، گنگانگر میں درجہ حرارت 47 ڈگری سے متجاوز

Wait 5 sec.

راجستھان کے بیشتر علاقے ایک بار پھر شدید گرمی اور لُو کی زد میں آ گئے ہیں۔ ریاست کے مختلف حصوں میں درجہ حرارت خطرناک حد تک بڑھ گیا ہے، جب کہ گنگانگر اتوار کو سب سے گرم مقام رہا جہاں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 47.4 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ یہ رواں موسم گرما کا اب تک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ہے۔ محکمۂ موسمیات کے مطابق ریاست میں اگلے چند دنوں تک موسم خشک اور جھلسا دینے والا رہے گا۔محکمۂ موسمیات کی رپورٹ کے مطابق بیکانیر میں بھی درجہ حرارت 45 ڈگری سے تجاوز کر چکا ہے۔ اتوار کو بیکانیر میں 46، باڑمیر میں 45.9، چورو میں 45.6، پھلودی میں 45.4، جیسلمیر میں 45.2 اور کوٹا میں 45 ڈگری سیلسیس درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔ ان مقامات پر تیز دھوپ، گرم ہوائیں اور زمینی سطح سے بلند درجہ حرارت نے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔محکمۂ موسمیات کے مطابق آنے والے ایک ہفتے کے دوران ریاست کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک رہے گا اور بارش کے آثار کم ہیں۔ خاص طور پر شمال مغربی راجستھان کے بیکانیر ڈویژن میں 11 جون تک درجہ حرارت 45 سے 47 ڈگری سیلسیس کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔ کچھ مقامات پر گرمی کی شدت اور لُو چلنے کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ 8 سے 10 جون کے دوران بیکانیر ڈویژن اور آس پاس کے علاقوں میں 30 سے 40 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز دھول بھری ہوائیں چلنے کا بھی امکان ہے۔ ان ہواؤں سے نہ صرف درجہ حرارت مزید بڑھ سکتا ہے بلکہ سانس کے مریضوں اور ضعیف افراد کے لیے خطرہ بھی بڑھ سکتا ہے۔ماہرین موسمیات نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ جیسے کہ دن کے وقت غیر ضروری باہر نکلنے سے گریز کریں، ہلکے اور ڈھیلے کپڑے پہنیں، زیادہ سے زیادہ پانی پئیں اور دھوپ میں کام کرنے والوں کے لیے مناسب آرام کا وقفہ رکھنا ضروری ہے۔ریاستی حکومت کی جانب سے ابھی تک کسی خاص ہدایات کا اعلان نہیں کیا گیا، تاہم گرمی کی شدت کو دیکھتے ہوئے محکمہ صحت اور مقامی انتظامیہ کو الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ اسکولوں اور دیگر تعلیمی اداروں میں بھی گرمی سے بچاؤ کے لیے رہنما اصولوں پر عمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ زمین کی سطح پر گرمی میں مسلسل اضافہ اور بارش کی کمی، دونوں مل کر گرمی کی شدت کو مزید بڑھا سکتے ہیں۔ اگر آنے والے دنوں میں مانسون کی آمد میں تاخیر ہوئی، تو صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔