ڈی راجا کا الیکشن کمیشن پر زور- ’تمام جماعتوں کے لیے یکساں مواقع یقینی بنائے جائیں‘

Wait 5 sec.

نئی دہلی: کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) کے جنرل سیکریٹری ڈی راجا نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا ایک آئینی ادارہ ہے اور اس کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنائے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کو مساوی مواقع فراہم کیے جانے چاہئیں۔ڈی راجا کا یہ بیان کانگریس لیڈر اور اپوزیشن کے رہنما راہل گاندھی کی جانب سے الیکشن کمیشن پر اٹھائے گئے سوالات کے پس منظر میں سامنے آیا ہے۔ راہل گاندھی نے حال ہی میں ایک مضمون میں مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کو ’میچ فکسنگ‘ قرار دیا تھا اور اندیشہ ظاہر کیا تھا کہ بہار میں آئندہ ہونے والے انتخابات میں بھی اسی طرز پر دھاندلی ہو سکتی ہے۔ڈی راجا نے آئی اے این ایس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم)، ووٹنگ کے نظام، خود الیکشن کمیشن اور ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کے نفاذ کے طریقۂ کار پر مسلسل سوالات اٹھ رہے ہیں۔ ایسی صورت میں ضروری ہے کہ شفافیت کو یقینی بنایا جائے تاکہ عوام کا انتخابی عمل پر اعتماد بحال رہے۔بنگلور میں حالیہ بھگدڑ کے واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے سی پی آئی کے جنرل سیکریٹری نے کہا کہ واقعے کی جانچ جاری ہے، کچھ افسران اور سیاسی شخصیات کے خلاف کارروائی بھی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی اس بات کی حامی ہے کہ تحقیقات غیر جانبدارانہ اور آزادانہ ہوں، اور اس افسوسناک واقعے کے تمام ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ کسی مجرم کو بخشا نہ جائے۔ انہوں نے اس واقعے کو تمام ریاستی حکومتوں کے لیے ایک سبق قرار دیا۔ڈی راجا نے اس بات پر زور دیا کہ دہشت گردی جیسے اہم مسئلے پر پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلایا جانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے اس پر بات چیت سے انکار کیا ہے جبکہ یہی حکومت دنیا بھر میں سچائی بیان کرنے کا دعویٰ کر رہی ہے۔ اگر حکومت بین الاقوامی سطح پر اپنا مؤقف پیش کر سکتی ہے تو ملک کے عوام اور پارلیمنٹ کو بھی اعتماد میں لینا چاہیے۔وزیر اعظم نریندر مودی کی ممکنہ کینیڈا یاترا پر تبصرہ کرتے ہوئے ڈی راجا نے کہا کہ کینیڈا میں بڑی تعداد میں ہندوستانی شہری مقیم ہیں اور دونوں ملکوں کے درمیان خوشگوار تعلقات ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو حالیہ مسائل پر بھی گفتگو کرنی چاہیے اور تعلقات کو مزید مضبوط بنانا چاہیے۔