نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے کہا ہے کہ بی جے پی حکومت کی نااہلی ایک بار پھر دہلی کو مانسون کی بارشوں میں ڈبونے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے جب نالوں سے گاد نکالنے کا کام مکمل کرنے کی تاریخ کو بار بار آگے بڑھایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ 15 مئی تک کام مکمل کرنے کا ہدف پہلے 31 مئی، پھر 15 جون اور اب 25 جون کر دیا گیا ہے، جب کہ دہلی میں 28 جون کو مانسون کی آمد متوقع ہے۔ یادو نے دعویٰ کیا کہ پی ڈبلیو ڈی کی جانب سے صرف 45 فیصد کام مکمل ہونے کی بات سامنے آئی ہے، جو حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔یادو نے مزید کہا کہ بی جے پی نے دہلی کا اقتدار سنبھالتے ہی نالوں کی صفائی اور یمنا کی تطہیر کا وعدہ کیا تھا لیکن مانسون سے صرف 20 دن پہلے صفائی کی تاریخ آگے بڑھانا دراصل اپنی ناکامی کو تسلیم کرنا ہے۔پی ڈبلیو ڈی 2146 کلومیٹر طویل ڈرینیج نیٹ ورک میں سے صرف 45 فیصد کی صفائی کا دعویٰ کر رہا ہے، جبکہ آبپاشی و سیلاب کنٹرول محکمہ 68 فیصد اور میونسپل کارپوریشن 70 فیصد نالوں سے گاد نکالنے کا دعویٰ کر رہا ہے۔ یادو نے کہا کہ پچھلے 2-3 سالوں کی بارشیں خود ہی ان دعوؤں کی قلعی کھول چکی ہیں۔انہوں نے سوال کیا کہ جب ہر سال جنوری سے مئی تک صفائی کا عمل مکمل کرنے کا ہدف ہوتا ہے تو پھر بار بار تاریخ کیوں بڑھائی جاتی ہے؟ مشینیں لگنے، لیفٹیننٹ گورنر، وزیر اعلیٰ اور وزرا کے معائنوں کے باوجود بھی صفائی مکمل کیوں نہیں ہو پاتی؟ یادو نے کہا کہ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کی طرز حکمرانی میں کوئی خاص فرق نہیں ہے۔ دونوں جماعتیں دہلی کی بنیادی شہری ضروریات جیسے کہ یمنا کی صفائی، سڑکوں کا انتظام، ٹرانسپورٹ نظام یا نالوں کی صفائی میں ناکام رہی ہیں۔انہوں نے یاد دلایا کہ سابق وزیراعلیٰ شیلا دیکشت کے دور میں 2012 میں آئی آئی ٹی دہلی کو 50 سال پرانی نکاسی آب کے نظام کو جدید بنانے کی ذمہ داری دی گئی تھی۔ اس کا مسودہ 2016 میں منظور اور ماسٹر پلان 2018 میں تیار کیا گیا لیکن عام آدمی پارٹی حکومت نے اس پر عملدرآمد نہیں کیا۔آخر میں انہوں نے مطالبہ کیا کہ دہلی کی وزیراعلیٰ ریکھا گپتا کو نجف گڑھ، بارہ پلا اور ٹرانس یمنا علاقوں کے لیے نیا ڈرینیج ماسٹر پلان بنانا چاہیے، تاکہ 1976 کے پرانے نظام کو اپ گریڈ کیا جا سکے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ نالوں کی صفائی کی اس سست رفتار سے ظاہر ہوتا ہے کہ دہلی 28 جون کو ایک بار پھر پانی میں ڈوبنے کے دہانے پر ہے۔