دیوبندی علمائے کرام مولانا قاری اسحاق گورا نے بقرعید کے موقع پر مسلمانوں اور انسانیت سے محبت کرنے والوں کو دلی مبارکباد پیش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عید قربان صرف جانوروں کی قربانی کا نام نہیں ہے بلکہ یہ اپنے دل کی برائیوں کو مٹا کر انسانیت کی خدمت کا پیغام بھی دیتی ہے۔مولانا نے کہا کہ یہ تہوار ہمیں اپنے دلوں میں بڑھتے ہوئے غرور، فریب اور نفرت کو قربان کرنے کا درس دیتا ہے۔ جب ہم اپنے اندر کی برائیوں کو ختم کریں گے تب ہی ہمارا معاشرہ صاف ستھرا، پرامن اور مہربان ہو گا۔ عیدالاضحیٰ کے اس موقع پر ہمیں باہمی بھائی چارے کو مضبوط کرنے کا عہد کرنا چاہیے۔انہوں نے خاص طور پر صفائی اور آداب پر زور دیتے ہوئے کہا کہ قربانی کے وقت گلیوں، سڑکوں اور راستوں کو گندا کرنا غلط ہے۔ ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ صفائی بھی اسلام کا ایک اہم حصہ ہے۔ قربانی کے جانوروں کا خون اور دیگر اعضاء کھلے میں پھینک کر دوسروں کو تکلیف نہ دیں۔ یہ نہ صرف اس تہوار کی روح کے خلاف ہے بلکہ اس سے معاشرے میں گندگی اور بیماریاں بھی پھیل سکتی ہیں۔مولانا قاری اسحاق گورانے عوام سے اپیل کی کہ قربانی کے دوران اس بات کا خیال رکھیں کہ کوئی راہگیر پریشان نہ ہو۔ نہ قربانی کی جگہ سے، نہ جانوروں کی آواز سے اور نہ ہمارے رویے سے۔ ہمارا ہر قدم ایسا ہونا چاہیے کہ دوسرے اس سے راحت اور آسانی محسوس کریں۔عیدالاضحیٰ اسلام کے سب سے بڑے تہواروں میں سے ایک ہے۔ اسے بقرعید بھی کہتے ہیں۔ یہ تہوار حضرت ابراہیم علیہ السلام کی یاد کو تازہ کرتا ہے، جب انہوں نے اللہ کے حکم پر اپنے بیٹے کو قربان کرنے کا فیصلہ کیا۔آخر میں مولانا نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ اس عید کو ہم سب کے لیے خیر و برکت اور کامیابی کا ذریعہ بنائے۔ ہر گھر میں سکون ہو، ہر دل میں محبت ہو اور ہر کام میں ایمانداری اور نیک نیت ہو۔ اس پیغام نے لوگوں کو ایک بار پھر یاد دلایا کہ عیدالاضحیٰ کا اصل مقصد صرف عبادات کرنا نہیں ہے بلکہ انسانیت اور معاشرے کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنا ہے۔